بے کسانہ جی گرفتاری سے شیون میں رہا
ایک دلِ غم خوار رکھتے تھے سو گلشن میں رہا
پنجۂ گل کی طرح دیوانگی میں ہاتھ کو
گر نکالا میں گریباں سے تو دامن میں رہا
ہم نہ کہتے تھے کہ مت دیر و حرم کی راہ چل
اب یہ دعویٰ حشر تک شیخ و برہمن میں رہا
Printable View
بے کسانہ جی گرفتاری سے شیون میں رہا
ایک دلِ غم خوار رکھتے تھے سو گلشن میں رہا
پنجۂ گل کی طرح دیوانگی میں ہاتھ کو
گر نکالا میں گریباں سے تو دامن میں رہا
ہم نہ کہتے تھے کہ مت دیر و حرم کی راہ چل
اب یہ دعویٰ حشر تک شیخ و برہمن میں رہا
Awsome Sharing Keeo It up bro
Umda intekhab
Share karne ka shukariya :)
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ