گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
ہم کو بن دوشِ ہوا باغ سے لایا نہ گیا
سر نشینِ رہِ مے خانہ ہوں میں کیا جانوں
رسمِ مسجد کے تئیں شیخ کہ آیا نہ گیا
حیف وے جن کے وہ اس وقت میں پہنچا جس وقت
اُن کنے حال اشاروں سے بتایا نہ گیا
میرؔ مت عذر گریباں کے پھٹے رہنے کا کر
زخمِ دل چاکِ جگر تھا کہ سلایا نہ گیا
Re: گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
Umda intekhab
Share karne ka shukariya :)
Re: گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ