مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا
مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا
خاک افتادہ ہوں میں بھی اک فقیر اللہ کا
سیکڑوں طرحیں نکالیں یار کے آنے کی لیک
عذر ہی جا ہے چلا اس کے دلِ بد خواہ کا
گر کوئی پیرِ مغاں مجھ کو کرے تو دیکھے پھر
مے کدہ سارے کا سارا صرف ہے اللہ کا
کاش تیرے غم رسیدوں کو بلاویں حشر میں
ظلم ہے اک خلق پر آشوب اُن کی آہ کا
Re: مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا
Umda intekhab
Share karne ka shukariya :)
Re: مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ