کچھ اشارا جو کیا ہم نے ملاقات کے وقت
ٹال کر کہنے لگے دن ہے ابھی، رات کے وقت
گرچہ مے پینے سے کی توبہ ہے میں نے ساقی
بھول جاتا ہوں ولے تیری مدارات کے وقت
موسمِ عیش ہے یہ عہد جوانی، انشا
دور ہیں تیرے ابھی زہد و عبادات کے وقت
٭٭٭
Printable View
کچھ اشارا جو کیا ہم نے ملاقات کے وقت
ٹال کر کہنے لگے دن ہے ابھی، رات کے وقت
گرچہ مے پینے سے کی توبہ ہے میں نے ساقی
بھول جاتا ہوں ولے تیری مدارات کے وقت
موسمِ عیش ہے یہ عہد جوانی، انشا
دور ہیں تیرے ابھی زہد و عبادات کے وقت
٭٭٭