شکوہ بہ طرزِ عام نہیں آپ سے مجھے
شکوہ بہ طرزِ عام نہیں آپ سے مجھے
ناکام ہوں کہ کام نہیں آپ سے مجھے
کہتا، سلوک آپ کے ایک ایک سے مگر
مطلوب انتقام نہیں آپ سے مجھے
اے منصفو حقائق و حالات سے الگ
کچھ بحث خاص و عام نہیں آپ سے مجھے
یہ شہرِ دل ہے شوق سے رہیئے یہاں مگر
امیدِ انتظام نہیں آپ سے مجھے
فرصت ہے اور شام بھی گہری ہے کس قدر
اس وقت کچھ کلام نہیں آپ سے مجھے
Re: شکوہ بہ طرزِ عام نہیں آپ سے مجھے
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: شکوہ بہ طرزِ عام نہیں آپ سے مجھے
Umda intekhab
Share karne ka shukariya:)
Re: شکوہ بہ طرزِ عام نہیں آپ سے مجھے