جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
بھر دیا پھولوں سے ہم نے دامن ِکہسار کو
ٹھیس لگ جائے نہ اُن کی حسرتِ دیدار کو
اے ہجومِ غم! سنبھلنے دے ذرا بیمار کو
فکر ہے زاہد کو حور و کوثر و تسنیم کی
اور ہم جنت سمجھتے ہیں ترے دیدار کو
دیکھنے والے نگاہِ مست ساقی کی کبھی
آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں ساغرِ سرشار کو
ہر قدم پر، ہر روش پر، ہر ادا پر، ہر جگہ
دیکھنا پڑتا ہے انداز، نگاہِ یار کو
لاکھ سمجھایا جگر کو، ایک بھی مانی نہ بات
دھُن لگی تھی کوچۂ قاتل کی میرے یار کو
٭٭٭
Re: جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
Re: جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
بھر دیا پھولوں سے ہم نے دامن ِکہسار کو
ٹھیس لگ جائے نہ اُن کی حسرتِ دیدار کو
اے ہجومِ غم! سنبھلنے دے ذرا بیمار کو
فکر ہے زاہد کو حور و کوثر و تسنیم کی
اور ہم جنت سمجھتے ہیں ترے دیدار کو
دیکھنے والے نگاہِ مست ساقی کی کبھی
آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں ساغرِ سرشار کو
ہر قدم پر، ہر روش پر، ہر ادا پر، ہر جگہ
دیکھنا پڑتا ہے انداز، نگاہِ یار کو
لاکھ سمجھایا جگر کو، ایک بھی مانی نہ بات
دھُن لگی تھی کوچۂ قاتل کی میرے یار کو
٭٭٭
Nice Sharing .....
Thanks
Re: جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks