درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے
یہ زمیں آسماں نہ ہو جائےدل میں ڈوبا ہوا جو نشتر ہے
میرے دل کی زباں نہ ہو جائےدل کو لے لیجیئے جو لینا ہےپھر یہ سودا گراں نہ ہو جائےآہ کیجے مگر لطیف ترینلب تک آ کر دھواں نہ ہو جائے٭٭٭
Printable View
درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے
یہ زمیں آسماں نہ ہو جائےدل میں ڈوبا ہوا جو نشتر ہے
میرے دل کی زباں نہ ہو جائےدل کو لے لیجیئے جو لینا ہےپھر یہ سودا گراں نہ ہو جائےآہ کیجے مگر لطیف ترینلب تک آ کر دھواں نہ ہو جائے٭٭٭