بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
اک دم سے بھُولنا اسے پھر ابتدا سے ہے
یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو
اک حُزن دل میں نکہتِ موجِ صبا سے ہے
دستِ شجر کی تحفہ رسانی ہے تا بہ دل
اس دم ہے جو بھی دل میں مرے وہ ہوا سے ہے
جیسے کوئی چلا بھی گیا ہو اور آئے بھی
احساس مجھ کو کچھ یہی ہوتا فضا سے ہے
دل کی سہولتیں ہیں عجب ، مشکلیں عجب
ناآشنائی سی عجب اک آشنا سے ہے
اس میں کوئی گِلہ ہی روا ہے نہ گفتگو
جو بھی یہاں کسی کا سخن ہے وہ جا سے ہے
آئے وہ کِس ہنر سے لبوں پر کہ مجھ میں *جون*
اک خامشی ہے جو مرے شورِ نوا سے ہے
Re: بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
اک دم سے بھُولنا اسے پھر ابتدا سے ہے
یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو
اک حُزن دل میں نکہتِ موجِ صبا سے ہے
دستِ شجر کی تحفہ رسانی ہے تا بہ دل
اس دم ہے جو بھی دل میں مرے وہ ہوا سے ہے
جیسے کوئی چلا بھی گیا ہو اور آئے بھی
احساس مجھ کو کچھ یہی ہوتا فضا سے ہے
دل کی سہولتیں ہیں عجب ، مشکلیں عجب
ناآشنائی سی عجب اک آشنا سے ہے
اس میں کوئی گِلہ ہی روا ہے نہ گفتگو
جو بھی یہاں کسی کا سخن ہے وہ جا سے ہے
آئے وہ کِس ہنر سے لبوں پر کہ مجھ میں *جون*
اک خامشی ہے جو مرے شورِ نوا سے ہے
Nice Sharing .....
Thanks
Re: بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Awsome Sharing Keeo It up bro
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks