وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
بس کوئی دم نہ بھرنے والے تھے
تھے گلے اور گرد باد کی شام
اور ہم سب بکھرنے والے تھے
وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں
آج ہم رنگ بھرنے والے تھے
صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں
تم نہ سنورے ، سنورنے والے تھے
یوں تو مرنا ہے اک بار مگر
ہم کئی بار مرنے والے تھے
Re: وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
بس کوئی دم نہ بھرنے والے تھے
تھے گلے اور گرد باد کی شام
اور ہم سب بکھرنے والے تھے
وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں
آج ہم رنگ بھرنے والے تھے
صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں
تم نہ سنورے ، سنورنے والے تھے
یوں تو مرنا ہے اک بار مگر
ہم کئی بار مرنے والے تھے
Nice Sharing .....
Thanks
Re: وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Awsome Sharing Keeo It up bro
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks