اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
جنگل کی ہوا رہوں کہاں تک
ہر بار ہوا نہ ہو گی در پر
ہر بار مگر اُٹھوں کہاں تک
دَم گھٹتا ہے ، گھر میں حبس وہ ہے
خوشبو کے لیے رُکوں کہاں تک
پھر آگے ہوائیں کھول دیں گی
زخم اپنے رفو کروں کہاں تک
ساحل پہ سمندروں سے بچ کر
میں نام ترا لکھوں کہاں تک
تنہائی کا ایک ایک لمحہ
ہنگاموں سے قرض لوں کہاں تک
گر لمس نہیں تو لفظ ہی بھیج
میں تجھ سے جُدا رہوں کہاں تک
سُکھ سے بھی تو دوستی کبھی ہو
دُکھ سے ہی گلے ملوں کہاں تک
منسوب ہو ہر کرن کسی سے
اپنے ہی لیے جَلوں کہاں تک
آنچل مرے بھر کے پھٹ رہے ہیں
پھُول اُس کے لیے چُنوں کہاں تک
***
Re: اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
جنگل کی ہوا رہوں کہاں تک
ہر بار ہوا نہ ہو گی در پر
ہر بار مگر اُٹھوں کہاں تک
دَم گھٹتا ہے ، گھر میں حبس وہ ہے
خوشبو کے لیے رُکوں کہاں تک
پھر آگے ہوائیں کھول دیں گی
زخم اپنے رفو کروں کہاں تک
ساحل پہ سمندروں سے بچ کر
میں نام ترا لکھوں کہاں تک
تنہائی کا ایک ایک لمحہ
ہنگاموں سے قرض لوں کہاں تک
گر لمس نہیں تو لفظ ہی بھیج
میں تجھ سے جُدا رہوں کہاں تک
سُکھ سے بھی تو دوستی کبھی ہو
دُکھ سے ہی گلے ملوں کہاں تک
منسوب ہو ہر کرن کسی سے
اپنے ہی لیے جَلوں کہاں تک
آنچل مرے بھر کے پھٹ رہے ہیں
پھُول اُس کے لیے چُنوں کہاں تک
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: اپنی ہی صدا سُنوں کہاں تک
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks