دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
کوئی صورت ہو کہ برسات کٹے
خوشبوئیں مجھ کو قلم کرتی گئیں
شاخ در شاخ مرے ہات کٹے
موجۂ گُل ہے کہ تلوار کوئی
درمیاں سے ہی مناجات کٹے
حرف کیوں اپنے گنوائیں جا کر
بات سے پہلے جہاں بات کٹے
چاند، آ مل کے منائیں یہ شب
آج کی رات ترے سات کٹے
پُورے انسانوں میں گھس آئے ہیں
سر کٹے، جسم کٹے، ذات کٹے
***
Re: دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
کوئی صورت ہو کہ برسات کٹے
خوشبوئیں مجھ کو قلم کرتی گئیں
شاخ در شاخ مرے ہات کٹے
موجۂ گُل ہے کہ تلوار کوئی
درمیاں سے ہی مناجات کٹے
حرف کیوں اپنے گنوائیں جا کر
بات سے پہلے جہاں بات کٹے
چاند، آ مل کے منائیں یہ شب
آج کی رات ترے سات کٹے
پُورے انسانوں میں گھس آئے ہیں
سر کٹے، جسم کٹے، ذات کٹے
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: دن ٹھہر جائے، مگر رات کٹے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks