کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
سبز تحفے مجھے آنے لگے برساتوں کے
جیسے سب رنگ دھنک کے مجھے چھونے آئے
عکس لہراتے ہیں آنکھوں میں مری، ساتوں کے
بارشیں آئیں اور آنے لگے خوش رنگ عذاب
جیسے صندوقچے کھُلنے لگے سوغاتوں کے
چھُو کے گُزری تھی ذرا جسم کو بارش کی ہَوا
آنچ دینے لگے ملبوس جواں راتوں کے
پہروں کی باتیں وہ ہری بیلوں کے سائے سائے
واقعے خوب ہُوئے ایسی ملاقاتوں کے
قریہ جاں میں کہاں اب وہ سخن کے موسم
سوچ چمکاتی رہے رنگ گئی باتوں کے
***
Re: کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
سبز تحفے مجھے آنے لگے برساتوں کے
جیسے سب رنگ دھنک کے مجھے چھونے آئے
عکس لہراتے ہیں آنکھوں میں مری، ساتوں کے
بارشیں آئیں اور آنے لگے خوش رنگ عذاب
جیسے صندوقچے کھُلنے لگے سوغاتوں کے
چھُو کے گُزری تھی ذرا جسم کو بارش کی ہَوا
آنچ دینے لگے ملبوس جواں راتوں کے
پہروں کی باتیں وہ ہری بیلوں کے سائے سائے
واقعے خوب ہُوئے ایسی ملاقاتوں کے
قریہ جاں میں کہاں اب وہ سخن کے موسم
سوچ چمکاتی رہے رنگ گئی باتوں کے
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks