سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
دلوں کے بند دریچے کھُلے ، ہَوا آئی
سرک گئے تھے جو آنچل، وہ پھر سنور سے گئے
کھُلے ہُوئے تھے جو سر ، اُن پہ پھر رِدا آئی
اُتر رہی ہیں عجب خوشبوئیں رگ و پے میں
یہ کس کو چھُو کے مرے شہر میں صبا آئی
اُسے پکارا تو ہونٹوں پہ کوئی نام نہ تھا
محبتوں کے سفر میں عجب فضا آئی
کہیں رہے وہ ، مگر خیریت کے ساتھ رہے
اُٹھائے ہاتھ تو یاد ایک ہی دُعا آئی
***
Re: سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
دلوں کے بند دریچے کھُلے ، ہَوا آئی
سرک گئے تھے جو آنچل، وہ پھر سنور سے گئے
کھُلے ہُوئے تھے جو سر ، اُن پہ پھر رِدا آئی
اُتر رہی ہیں عجب خوشبوئیں رگ و پے میں
یہ کس کو چھُو کے مرے شہر میں صبا آئی
اُسے پکارا تو ہونٹوں پہ کوئی نام نہ تھا
محبتوں کے سفر میں عجب فضا آئی
کہیں رہے وہ ، مگر خیریت کے ساتھ رہے
اُٹھائے ہاتھ تو یاد ایک ہی دُعا آئی
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks