نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
اِس اماوس کی گھنی رات میں مہتاب کہاں
رنج سہنے کی مرے دل میں تب و تاب کہاں
اور یہ بھی ہے کہ پہلے سے وہ اعصاب کہاں
مَیں بھنور سے تو نکل آئی، اور اب سوچتی ہوں
موجِ ساحل نے کیا ہے مجھے غرقاب کہاں
مَیں نے سونپی تھی تجھے آخری پُونجی اپنی
چھوڑ آیا ہے مری ناؤ تہِ آب کہاں
ہے رواں آگ کا دریا مری شریانوں میں
موت کے بعد بھی ہو پائے گا پایاب کہاں
بند باندھا ہے سَروں کا مرے دہقانوں نے
اب مری فصل کو لے جائے گا سیلاب کہاں
***
Re: نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
اِس اماوس کی گھنی رات میں مہتاب کہاں
رنج سہنے کی مرے دل میں تب و تاب کہاں
اور یہ بھی ہے کہ پہلے سے وہ اعصاب کہاں
مَیں بھنور سے تو نکل آئی، اور اب سوچتی ہوں
موجِ ساحل نے کیا ہے مجھے غرقاب کہاں
مَیں نے سونپی تھی تجھے آخری پُونجی اپنی
چھوڑ آیا ہے مری ناؤ تہِ آب کہاں
ہے رواں آگ کا دریا مری شریانوں میں
موت کے بعد بھی ہو پائے گا پایاب کہاں
بند باندھا ہے سَروں کا مرے دہقانوں نے
اب مری فصل کو لے جائے گا سیلاب کہاں
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks