چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
تمام رات میں یاقوت چُن رہی تھی مگر
یہ کیا کہ تری خوشبو کا صرف ذکر سُنوں
تو عکسِ موجۂ گُل ہے تو جسم و جاں میں اُتر
ذرا یہ حبس کٹے، کھُل کے سانس لے پاؤں
کوئی ہوا تو رواں ہو، صبا ہو یا صَر صَر
گئے دنوں کے تعاقب میں تتلیوں کی طرح
ترے خیال کے ہمراہ کر رہی ہوں سفر
ٹھہر گئے ہیں قدم، راستے بھی ختم ہُوئے
مسافتیں رگ و پے میں اُتر رہی ہیں مگر
میں سوچتی تھی، ترا قرب کچھ سکوں دے گا
اُداسیاں ہیں کہ کُچھ اور بڑھ گئیں مِل کر
ترا خیال، کہ ہے تارِ عنکبوت تمام
مرا وجود، کہ جیسے کوئی پُرانا کھنڈر
***
Re: چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
تمام رات میں یاقوت چُن رہی تھی مگر
یہ کیا کہ تری خوشبو کا صرف ذکر سُنوں
تو عکسِ موجۂ گُل ہے تو جسم و جاں میں اُتر
ذرا یہ حبس کٹے، کھُل کے سانس لے پاؤں
کوئی ہوا تو رواں ہو، صبا ہو یا صَر صَر
گئے دنوں کے تعاقب میں تتلیوں کی طرح
ترے خیال کے ہمراہ کر رہی ہوں سفر
ٹھہر گئے ہیں قدم، راستے بھی ختم ہُوئے
مسافتیں رگ و پے میں اُتر رہی ہیں مگر
میں سوچتی تھی، ترا قرب کچھ سکوں دے گا
اُداسیاں ہیں کہ کُچھ اور بڑھ گئیں مِل کر
ترا خیال، کہ ہے تارِ عنکبوت تمام
مرا وجود، کہ جیسے کوئی پُرانا کھنڈر
***
Nice Sharing .....
Thanks
Re: چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
Quote:
Originally Posted by
Admin
Thanks for sharing Keep it up ..
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks