قسم اپنے شکستہ بازو کی
اور کشمیر کے چناروں کی
بیت اقدس میں ہو کا عالم ہے
قلبِ انساں پہ موت طاری ہے
آدمیت کی روح زخمی ہے
بے قراری بھی اب نہیں باقی
زندگی جانئے ادھوری ہے
میرے افکار بھی ادھورے ہیں
اور یہ نظم بھی ادھوری ہے
Printable View
قسم اپنے شکستہ بازو کی
اور کشمیر کے چناروں کی
بیت اقدس میں ہو کا عالم ہے
قلبِ انساں پہ موت طاری ہے
آدمیت کی روح زخمی ہے
بے قراری بھی اب نہیں باقی
زندگی جانئے ادھوری ہے
میرے افکار بھی ادھورے ہیں
اور یہ نظم بھی ادھوری ہے