Duniya Ko Ye Kamal Bhi Kar K Dikhaiye..........!!
دنیا کو یہ کمال بھی کر کے دکھائیے
میری جبیں پہ اپنا مقدّر سجائیے
میں چاندنی میں گوندھ کے لایا ہوں رات کو
اب آپ اس سے کوئی سویرا بنائیے
آئے تھے جس کی دید کو جھونکے بہار کے
میرے بدن میں پھر وہی خوشبو رچائیے
سب نے کئے ہیں مجھ پہ جفاؤں کے تجربے
اِک بار آپ بھی تو مجھے آزمائیے
میں شہر بھر میں ایک ہی ایذا پسند ہوں
گر چاہیے دُعا تو مرا دل دکھائیے
شاید چھپا ہو اس مین کہیں نام آپ کا
دُنیا سے چھُپ کے میری غزل گنگنائیے
بیٹھا ہوں میں ابھی تو غموں کے ہجوم میں
آنا ضرور ہے تو اکیلے میں آئیے
اس رُوپ میں تو آپ کو پہچانتا ہوں میں
چہرے پہ اب نیا کوئی چہرہ سجائیے
ذلّت پہ دشمنی میں اُتر جائے جو قتیلؔ
اُس بد قماش کو نہ کبھی منہ لگائیے
قتیل شفائی
Re: Duniya Ko Ye Kamal Bhi Kar K Dikhaiye..........!!
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ
Re: Duniya Ko Ye Kamal Bhi Kar K Dikhaiye..........!!
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا
Re: Duniya Ko Ye Kamal Bhi Kar K Dikhaiye..........!!
Quote:
Originally Posted by
KhUsHi
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا
Thanks
Will try
Re: Duniya Ko Ye Kamal Bhi Kar K Dikhaiye..........!!