۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے ساتھ بیان فرمایا:
۱۔تمہارے استاد کا یہ حق ہےکہ تم اس سے سوال زیادہ نہ کرو اوراسے جواب دینے کی مشقت میں نہ ڈالو یعنی اسے مجبور نہ کرو۔
۲۔جب وہ تم سے منہ دوسری طرف پھیرلے تو پھر اس پر اصرار نہ کرو اور جب وہ تھک جائے تو اس کے کپڑے نہ پکڑو اورنہ ہاتھ سے اس کی طرف اشارہ کرو اورنہ آنکھوں سے۔
۳۔اس کی لغزشیں تلاش نہ کرو اوراگر اس سے کوئی لغزش ہوجائے تو تم اس کے لغزش سے رجوع کا انتظار کرو اور جب وہ رجوع کرلے تو تم اسے قبول کرلو۔
۴۔اپنے استاد سے یہ نہ کہو کہ فلاں نے آپ کی بات کے خلاف بات کہی ہے۔
۵۔اس کے کسی راز کا افشاء نہ کرو۔
۶۔اس کے پاس کسی کی غیبت نہ کرو اس کے سامنے اوراس کے پیٹھ پیچھے دونوں حالتوں میں اس کے حق کا خیال کرو۔
۷۔تمام لوگوں کو سلام کرو ؛لیکن استادکو خاص طور پرسلام کرو۔
۸۔اس کے سامنے بیٹھو اگر اسے کوئی ضرورت ہوتو دوسروں سے آگے بڑھ کر اس کی خدمت کرو۔
۹۔اس کے پاس جتنا وقت بھی تمہارا گزرجائے تنگدل نہ ہونا ؛کیونکہ یہ عالم کھجور کے درخت کی طرح ہے جس سے ہر وقت کسی نہ کسی فائدے کے حصول کا انتظار رہتا ہے،یہ عالم اس روزہ دار کے درجہ میں ہے جو اللہ کے راستہ میں جہاد کررہا ہو جب ایسا عالم مرجاتا ہے تو اسلام میں ایسا شگاف پڑجاتا ہے جو قیامت تک پر نہیں ہوسکتا۔
(حیاۃ الصحابۃ:۳/۲۳۸
خلیفۂ چہارم سیدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
Subhan Allah
Nice Sharing
Re: ۔حضرت علیؓ نے استاد کے آداب کو ان الفاظ کے
پسند اور رائے کا بہت بہت شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا