باب:غسل میں دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پان
باب:غسل میں دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالنا۔ ۔ صحیح بخاری
بَاب مَنْ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فِي الْغُسْلِ
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۶۱ / حدیث مرفوع
۲۶۱۔حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ وَضَعْتُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا وَسَتَرْتُهُ فَصَبَّ عَلَی يَدِهِ فَغَسَلَهَا مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ قَالَ سُلَيْمَانُ لَا أَدْرِي أَذَکَرَ الثَّالِثَةَ أَمْ لَا ثُمَّ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ فَرْجَهُ ثُمَّ دَلَکَ يَدَهُ بِالْأَرْضِ أَوْ بِالْحَائِطِ ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَغَسَلَ رَأْسَهُ ثُمَّ صَبَّ عَلَی جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّی فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ فَنَاوَلْتُهُ خِرْقَةً فَقَالَ بِيَدِهِ هَکَذَا وَلَمْ يُرِدْهَا
۲۶۱۔موسی بن اسمعیل، ابوعوانہ، سالم بن ابی الجعد، کریب (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا بنت حارث کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غسل کے لئے پانی رکھا اور آپ کے لئے پردہ ڈال دیا، آپ نے ہاتھ پر پانی بہایا اور اسے ایک بار دھویا، سلیمان (راوی حدیث) کہتے ہیں مجھے یاد نہیں، تیسری بار کا بھی ذکر کیا یا نہیں، پھر آپ نے داہنے ہاتھ سے اپنے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اپنی شرمگاہ کو دھویا، اس کے بعد اپنا ہاتھ زمین پر یا دیوار پر ملا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی لیا اور منہ اور دونوں ہاتھوں اور اپنا سر دھویا، پھر اپنے بدن پر پانی بہایا، پھر (اس مقام سے) ہٹ گئے اور اپنے دونوں پیر دھوئے، میں نے آپ کو ایک کپڑا بدن پونچھنے کے لئے دیا تو آپ نے ہاتھ سے بدن کا پانی نچوڑ دیا اور اس کو نہ لیا۔
Re: باب:غسل میں دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پان
Re: باب:غسل میں دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پان