ہمارے ساتھ بس اتنا سا وہ احسان کر دیتے
ہمارے ساتھ بس اتنا سا وہ احسان کر دیتے
|
ہمیں قیدی بنا کر دل کو اک زندان کر دیتے |
یہ ان کے ہاتھ میں تھا وہ بچا لیتے ہمیں غم سے |
یا خوشیوں کو لگا کر آگ وہ نقصان کر دیتے |
بدلتے نہ کبھی لہجہ وہ منظر کے بدلتے ہی |
کبھی تو پورا وہ اپنا کوئی پیمان کر دیتے |
بہت پیارا سا تھا انداز ان کی بے قراری کا |
مگر جب چاہیں کہہ کر اور بھی وجدان کر دیتے |
ہمارے ساتھ بھی وابستگی سی ہے کوئی شاکر |
وگرنہ وہ ہمیں بھی بس کسی کو دان کر دیتے |
Re: ہمارے ساتھ بس اتنا سا وہ احسان کر دیتے
janab Habib sahib apka zoq qabil e daad hai mein dil se shukrya karta hon
Re: ہمارے ساتھ بس اتنا سا وہ احسان کر دیتے
Re: ہمارے ساتھ بس اتنا سا وہ احسان کر دیتے