باب:خاوندکا بیوی کے ساتھ ساتھ وضوء کرنا۔ص
باب:خاوندکا بیوی کے ساتھ ساتھ وضوء کرنا۔صحیح بخاری
بَاب وُضُوءِ الرَّجُلِ مَعَ امْرَأَتِهِ وَفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ وَتَوَضَّأَ عُمَرُ بِالْحَمِيمِ وَمِنْ بَيْتِ نَصْرَانِيَّةٍ
خاوند کا اپنی بیوی کے ساتھ وضوء کرنا اور عورت کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا، حضرت عمرؓ نے گرم پانی سے اور عیسائی عورت کے گھر کے پانی سے وضوء کیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۹۱ / حدیث مرفوع
۱۹۱۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ا بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ کَانَ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَتَوَضَّئُونَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمِيعًا۔
۱۹۱۔عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، ابن عمر فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں مرد اور عورت سب ایک برتن سے وضو کرتے تھے۔