عیاشی
محبوب کی مانند اٹھلائے
معشوق کی صورت شرمائے
ہریالی کا آنچل اوڑھے
ہر شاخ ہوا میں رقصاں ہے
میں پیار بھری نظروں سے انھیں
مسکاتی دیکھے جاتی ہوں
شاموں میں پیڑوں کو تکنا
ہے میری نظر کی عیاشی
٭٭٭
Printable View
عیاشی
محبوب کی مانند اٹھلائے
معشوق کی صورت شرمائے
ہریالی کا آنچل اوڑھے
ہر شاخ ہوا میں رقصاں ہے
میں پیار بھری نظروں سے انھیں
مسکاتی دیکھے جاتی ہوں
شاموں میں پیڑوں کو تکنا
ہے میری نظر کی عیاشی
٭٭٭