صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال زریں
. اگر تاجر عالم نہیں ہے تو وہ بار بار سود میں مبتلا رہے گا .( حضرت علی رضی اللہ عنہ
2. غیر عالم ہمارے بازاروں میں تجارت نہ کریں ( یعنی جو تجارت کے مسائل سے واقف نہ ہو ) (حضرت عمر رضی اللہ عنہ
3. بازار والوں کی صورتوں کو نہ دیکھو ان کے کپڑوں میں سانپ ہوتے ہیں ، رئیسوں کے پڑوس میں بھی نہ رہو ، بازاری قاریوں اور مالداروں کے مولویوں سے پر ہیز کرو ) حضرت سفیان ثوری
4. وہ تاجر ومالدار مراد ہیں جو تجارت میں احکام خداوندی کی پرواہ اور حلال وحرام کی تمیز کئے بغیرجھوٹ ، بے ایمانی اور بد دیانتی کے ساتھ مال جمع کرتے ہیں اسی طرح بازاری قاریوں اور مالداروں کے مولویوں سے وہ لوگ مراد ہیں جو قرآن وحدیث کو دنیا کمانے کا ذریعہ بناتے ہیں اسی لئے مالداروں کی خوشامد میں لگے رہتے ہیں اور ایسے علماء اور قراء سے بچنا مناسب ہے .
انعام وشہرت کے لئے قراءت وتجوید کے مقابلے کرنے والے ذرا غور کریں .
ایسے ہی تا جروں کے بازار میں ایک بزرگ تشریف لے گئے تو ان سے فر مایا اے بازار والو!تمہارا بازار کھوٹا ، تمہاری خرید وفروخت فا سد ، تمہارے پڑوسی مالدار اور تمہارا ٹھکانا جہنم ہے .
حضرت بن عباس رضی اللہ عنہ نے فر مایا ! حلال روزی کمانا ایک پہاڑ کو دوسرے پہاڑ کی طرف منتقل کرنے سے بھی زیادہ مشکل ہے . (روضۃ الصالحی
Re: صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال زریں
Re: صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال زریں
Re: صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال زریں
Sach kaha amal karna chahye
Re: صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال زریں
Quote:
Originally Posted by
Moona
Sach kaha amal karna chahye