راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہی
راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہیں
چاند سے مکھڑے رشکِ غزالاں سب جانے پہچانے ہیں
تنہائی سی تنہائی ہے ، کیسے کہیں ، کیسے سمجھائیں
چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں
اُف! یہ تلاشِ حسن و حقیقت کس جا ٹھہریں جائیں کہاں
صحنِ چمن میں پھول کھلے ہیں ، صحرا میں دیوانے ہیں
ہم کو سہارے کیا راس آئیں ، اپنا سہارا ہیں ہم آپ
خود ہی صحرا ، خود ہی دِوانے شمع نفس پروانے ہیں
بلآخر تھک ہار کے یارو ! ہم نے بھی تسلیم کیا
اپنی ذات سے عشق ہے سچا ، باقی سب افسانے ہیں
Re: راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہ®
Re: راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہ®
Nice Sharing
Thanks FOr Sharing
Re: راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہ&
Quote:
Originally Posted by
Rania
Very nice sharing
Quote:
Originally Posted by
UmerAmer
Nice Sharing
Thanks FOr Sharing
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif
Re: راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہ®
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہیں
چاند سے مکھڑے رشکِ غزالاں سب جانے پہچانے ہیں
تنہائی سی تنہائی ہے ، کیسے کہیں ، کیسے سمجھائیں
چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں
اُف! یہ تلاشِ حسن و حقیقت کس جا ٹھہریں جائیں کہاں
صحنِ چمن میں پھول کھلے ہیں ، صحرا میں دیوانے ہیں
ہم کو سہارے کیا راس آئیں ، اپنا سہارا ہیں ہم آپ
خود ہی صحرا ، خود ہی دِوانے شمع نفس پروانے ہیں
بلآخر تھک ہار کے یارو ! ہم نے بھی تسلیم کیا
اپنی ذات سے عشق ہے سچا ، باقی سب افسانے ہیں
Nice Sharing.....
Thanks:-O
Re: راہِ طلب میں کون کسی کا ، اپنے بھی بیگانے ہ&
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing.....
Thanks:-O
Baqi sab afsane hain.......