Quote:
Originally Posted by
CaLmInG MeLoDy
وعلیکم السلام
ماشاءاللہ
زُلف راتوں سی ہے، رنگت ہے خیالوں جیسی
پر طبیعت ہے وہی بُھولنے والوں جیسی
ڈُھونڈتا پِھرتا ہوں لوگوں میں شباہت اُس کی
کہ وہ بانہوں میں بھی لگتی ہے خیالوں جیسی
کس دلآزار مسافت سے میں لوٹا ہوں، کہ ہے
آنسوؤں میں بھی تپک پاؤں کے چھالوں جیسی
اُس کی باتیں بھی دِلآویز ہیں صُورت کی طرح
میری سوچیں بھی پریشاں، میرے بالوں جیسی
اُس کی آنکھوں کو کبھی غور سے دیکھا ہے فرازؔ
رونے والوں کی طرح، جاگنے والوں جیسی
شاعری کا انتخاب اور ڈیزائیننگ بہت اعلٰی