جہیز
اُس کو تھے راس بھیگتی پلکوں کے ذائقے،
دریا رَواں تھے اُس کے دِل حشر خیز میں
کرتی تھی بے دریغ اُنہیں خرچ اس لئے
لائی تھی اپنے ساتھ وہ آنسو جہیز میں
Printable View
جہیز
اُس کو تھے راس بھیگتی پلکوں کے ذائقے،
دریا رَواں تھے اُس کے دِل حشر خیز میں
کرتی تھی بے دریغ اُنہیں خرچ اس لئے
لائی تھی اپنے ساتھ وہ آنسو جہیز میں