” ہم”
عُمر گذری عذابِ جاں سہتے
دھُوپ میں زیرِ آسماں رہتے
ہم ہیں سُنسان راستوں کے شَجر
جو کِسی کو بھی کُچھ نہیں کہتے
Printable View
” ہم”
عُمر گذری عذابِ جاں سہتے
دھُوپ میں زیرِ آسماں رہتے
ہم ہیں سُنسان راستوں کے شَجر
جو کِسی کو بھی کُچھ نہیں کہتے