فریب
شام ہونے کو ہے
شام ہوتے ہی سُکھ سے بھری اک صدا
جنگلوں سے گزرتی ہوئی آئے گی
دشتِ غُربت کی ٹھنڈی ہوا
اپنے پیاروں سے دور
اجنبی راستوں پر بھٹکتے دلوں کو سُلا جائے گی
Printable View
فریب
شام ہونے کو ہے
شام ہوتے ہی سُکھ سے بھری اک صدا
جنگلوں سے گزرتی ہوئی آئے گی
دشتِ غُربت کی ٹھنڈی ہوا
اپنے پیاروں سے دور
اجنبی راستوں پر بھٹکتے دلوں کو سُلا جائے گی
Umda inteKhab
sharing ka shukariya