جب محبتیں کی ہیں، پھر کوئی گواہی کیا
عجزِ خاکساری کیوں، فخرِ کجکلاہی کیا
جب محبتیں کی ہیں، پھر کوئی گواہی کیا
ہم رتوں کے مجرم ہیں، پَر ہوا کی نظروں میں
تیری پارسائی کیا، میری بے گناہی کیا
وصل کا کوئی لمحہ رائیگاں نہیں لیکن
جو الگ نہ کرتا ہوں ایسا راستہ ہی کیا
تم تو آنکھ والے تھے، عکس مِل گیا ہو گا
میں سدا کا بے چہرہ، میرا آئینہ ہی کیا
شب گزیدہ لوگوں کو نیند سے الجھنا ہے
رات کی مسافت میں رزمِ صبح گاہی کیا
جانے کب بگڑ جائیں، جانے کب سنور جائیں
دستِ کوزہ گر میں ہیں اپنا آسرا ہی کیا
تم سلیمؔ شاعر ہو، شہرتوں پہ مت جاؤ
مسندِ فقیری پہ خبطِ بادشاہی کیا
٭٭٭
Re: جب محبتیں کی ہیں، پھر کوئی گواہی کیا
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عجزِ خاکساری کیوں، فخرِ کجکلاہی کیا
جب محبتیں کی ہیں، پھر کوئی گواہی کیا
ہم رتوں کے مجرم ہیں، پَر ہوا کی نظروں میں
تیری پارسائی کیا، میری بے گناہی کیا
وصل کا کوئی لمحہ رائیگاں نہیں لیکن
جو الگ نہ کرتا ہوں ایسا راستہ ہی کیا
تم تو آنکھ والے تھے، عکس مِل گیا ہو گا
میں سدا کا بے چہرہ، میرا آئینہ ہی کیا
شب گزیدہ لوگوں کو نیند سے الجھنا ہے
رات کی مسافت میں رزمِ صبح گاہی کیا
جانے کب بگڑ جائیں، جانے کب سنور جائیں
دستِ کوزہ گر میں ہیں اپنا آسرا ہی کیا
تم سلیمؔ شاعر ہو، شہرتوں پہ مت جاؤ
مسندِ فقیری پہ خبطِ بادشاہی کیا
٭٭٭
Nice Sharing.....
Thanks
Re: جب محبتیں کی ہیں، پھر کوئی گواہی کیا
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing.....
Thanks
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif