wah jwah buhat hi khubsoort shairy
دیا پیام ہوا نے دیئے بجھاتے ہوئے
غموں کو بھول نہ جانا، خوشی مناتے ہوئے
بڑھا رہا تھا، دلوں میں حرارتِ ایماں
کنارِ آب کوئی کشتیاں جلاتے ہوئے
وفورِ شوق نے حالت عجیب کر دی تھی
میں خود کو بھول گیا تھا پتنگ اڑاتے ہوئے
وہ ہاتھ کون سے ہوں گے، جو اِن پہ لکھیں گے
یہ ہاتھ سوچتے ہیں، تختیاں بناتے ہوئے
سوال میں نے کیا، زندگی کے بارے میں
ہَوا گزر گئی پتوں میں سرسراتے ہوئے
پہنچ نہ جائے کہیں آگ اونچے محلوں تک
ذرا خیال رہے، جھونپڑی جلاتے ہوئے
Similar Threads:
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
wah jwah buhat hi khubsoort shairy
Very nice..
bohat acha bohat acha
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks