SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: ہومر۔ ۔ ۔ یونان کا عظیم شاعر

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ہومر۔ ۔ ۔ یونان کا عظیم شاعر

      ہومر۔ ۔ ۔ یونان کا عظیم شاعر



      وقا راحمد ملک
      ہومر کون تھا؟ کس دور میں زندہ رہا؟ اس کے کارہائے نمایاں کیا کیا ہیں؟ اس کی اصل عمر کیا تھی؟ ان سوالات کے جوابات کسی کے پاس نہیں۔ خود یونانیوں کے پاس بھی نہیں جن کے دیس کا یہ باسی تھا۔یہ بات بھی طے ہونا ابھی باقی ہے کہ کیا ہومر نام کا کوئی شخص واقعی تھا بھی سہی یا نہیں یا اس کی موجودگی KING ARTHER کے فرضی کردار کی طرح سب افسانوی باتیں ہیں۔ ہومر کے نام کی طرح اس کے کارناموں کا پتہ چلانا بھی تاریکی میں تیر چلانے کے برابر ہے۔ ہومر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک اندھا بھکاری تھا جو یونان کی گلیوں میں بھیک مانگا کرتا تھا۔ یونانی زبان میں ہومروس کے معنی بھی اندھے کے ہیں۔ ہومر قدیم یونان کا عظیم ترین شاعر سمجھا جاتا ہے۔ معروف یونانی تاریخ دان ہیروڈوٹس کے مطابق ہومر کی پیدائش کرائسٹ کی پیدائش سے آٹھ صدیاں پہلے کی ہے۔اس لحاظ سے اس کا دور آٹھویں صدی قبل مسیح ہے۔ ہومر نے آج تک پڑھی جانے والی عظیم رزمیہ نظمیں اوڈیسی اور ایلیڈ تخلیق کیں۔ یونانی دیو مالا کے مطابق ہومر یونانی دریا میلیس کا بیٹا تھا جب کہ اس کی ماں کریتھائس نام کی ایک دریائی پری تھی۔دیومالا کے مطابق دریائے میلیس کے کنارے فیموسس نام کے ایک موسیقار اور شاعر کا سکول قائم تھا۔ فیموسس نے ننھے ہومر اور اس کی ماں کریتھائس پر ترس کھایا کیونکہ ماں بیٹا دونوں بے خانماں پناہ گزینوں کی طرح مارے مارے پھر رہے تھے۔ فیموسس کی باذوق شخصیت کو جب ننھے ہومر نے قریب سے دیکھا تو اس کے اندر بھی علم و ادب اور موسیقی کا شغف پیدا ہوا۔عمر گزرتی رہی جب فیموسس مرنے لگا تو اس نے ہومر کو اپنا جانشین مقرر کیا۔ ہومر کی نظر شروع ہی سے کمزور تھی۔ فیموسس کے سکول میں جب اس نے تحریر و تصنیف پر زیادہ زور دیاتو اس کی نظر مزید کمزور ہونا شروع ہو گئی اور پھر وہ دن بھی آ گیا جب ہومر مکمل اندھا ہو گیا۔ انگریزی اور یونانی ادب میں ہومر سے منسوب بہت ساری نظمیں آج بھی دلچسپی سے پڑھی جاتی ہیں۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ اس نابغہء روزگار شاعر کے ادبی کام کا ایک بڑا حصہ زمانہ کی خرد برد کا شکار ہو کر گم ہو گیا۔ آج اس کی تمام تر شہرت اوڈیسی اور ایلیڈ کے مرہون منت ہے۔ ٭٭٭




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Aseer e Wafa (03-08-2017)

    3. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ہومر۔ ۔ ۔ یونان کا عظیم شاعر

      @Aseer e Wafa
      پسند کرنے کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •