Moona (03-23-2016)
. اگر تاجر عالم نہیں ہے تو وہ بار بار سود میں مبتلا رہے گا .( حضرت علی رضی اللہ عنہ
2. غیر عالم ہمارے بازاروں میں تجارت نہ کریں ( یعنی جو تجارت کے مسائل سے واقف نہ ہو ) (حضرت عمر رضی اللہ عنہ
3. بازار والوں کی صورتوں کو نہ دیکھو ان کے کپڑوں میں سانپ ہوتے ہیں ، رئیسوں کے پڑوس میں بھی نہ رہو ، بازاری قاریوں اور مالداروں کے مولویوں سے پر ہیز کرو ) حضرت سفیان ثوری
4. وہ تاجر ومالدار مراد ہیں جو تجارت میں احکام خداوندی کی پرواہ اور حلال وحرام کی تمیز کئے بغیرجھوٹ ، بے ایمانی اور بد دیانتی کے ساتھ مال جمع کرتے ہیں اسی طرح بازاری قاریوں اور مالداروں کے مولویوں سے وہ لوگ مراد ہیں جو قرآن وحدیث کو دنیا کمانے کا ذریعہ بناتے ہیں اسی لئے مالداروں کی خوشامد میں لگے رہتے ہیں اور ایسے علماء اور قراء سے بچنا مناسب ہے .
انعام وشہرت کے لئے قراءت وتجوید کے مقابلے کرنے والے ذرا غور کریں .
ایسے ہی تا جروں کے بازار میں ایک بزرگ تشریف لے گئے تو ان سے فر مایا اے بازار والو!تمہارا بازار کھوٹا ، تمہاری خرید وفروخت فا سد ، تمہارے پڑوسی مالدار اور تمہارا ٹھکانا جہنم ہے .
حضرت بن عباس رضی اللہ عنہ نے فر مایا ! حلال روزی کمانا ایک پہاڑ کو دوسرے پہاڑ کی طرف منتقل کرنے سے بھی زیادہ مشکل ہے . (روضۃ الصالحی
Similar Threads:
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (03-23-2016)
JazakAllah
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Sach kaha amal karna chahye
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
intelligent086 (03-23-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks