صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھیں نہیں معلوم تھا کہ ان کے وکیل نے پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو 2016 کے امریکی صدارتی انتخاب سے قبل ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔
رقم کی ادائیگی کے معاملے پر ان کا یہ پہلا بیان ہے۔
امریکی صدارتی طیارے ایئر فورس ون پر سفر کرتے ہوئے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انھیں معلوم تھا کہ رقم ادا کی گئی تھی تو انھوں نے کہا کہ نہیں!
جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے وکیل مائیکل کوہن نے یہ رقم کیوں ادا کی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ آپ کو مائیکل سے پوچھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے جنسی رشتے کو چھپانے کے لیے انھیں دھمکایا گیا تھا۔
انھوں نے سی بی ایس نیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2011 میں لاس ویگاس میں ایک کار پارک میں ایک شخص نے کہا کہ ٹرمپ کو اکیلا چھوڑ دو۔اس کے بعد اس شخص نے اداکارہ کی بیٹی کی طرف دیکھا اور کہا کہ کتنی شرم کی بات ہوگی اگر اس بچی کی ماں کو کچھ ہو گیا۔
وائٹ ہاوس نے اس الزام کی کی تردید کی ہے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز غیر افشائے راز معاہدے کی خلاف ورزی کے لیے کم از کم دو کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کی قانونی مجاز ہیں۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے پر کبھی دستخط نہیں کیا اور اسی بنیاد پر اویناٹی کا کہنا ہے کہ ڈینیئلز اس معاہدے سے بری الذمہ ہوتی ہیں۔
اپنے انٹرویو میں اداکارہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ صرف ایک مرتبہ سیکس کیا تھا۔ اس مبینہ رشتے کے وقت ڈونلڈ ٹرمپ ملانیا ٹرمپ سے شادی کر چکے تھے۔
دوسری جانب گذشتہ ماہ کے اوائل میں دینیئلز کے وکیل مائيکل اویناٹی نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ اس رازداری کے معاہدے کو ختم کیا جائے۔
بہر حال وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور ڈینیئلز کے درمیان کسی جنسی تعلق سے انکار کیا ہے جبکہ ڈینیئلز نے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر رقم لوٹانے کی بات کہی تاکہ وہ 'صدر کے ساتھ اپنے قدیمی تعلق کے بارے میں اور خاموش کیے جانے کی کوششوں کے بارے میں کھل کر بات کر سکیں۔