SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں

    1. #1
      New Member Amazing Creator's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      on Earth .....
      Posts
      65
      Threads
      28
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      14 Post(s)
      Tagged
      2967 Thread(s)
      Rep Power
      14

      نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں

      نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں
      آنکھوں سے تیرے رنگ چراتا ہے آسماں

      ہر سال اس کو بھیج کے پھولوں کا اک لباس
      مٹی پہ کتنا رعب جماتا ہے آسماں

      ہر رات اپنے ہاتھ میں لیکر نئے چراغ
      بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتا ہے آسماں

      اب بھی حرام خور کی چالیں نہیں گئیں
      بالوں میں گو خضاب لگاتاہے آسماں

      تازہ نقوش دیکھتے رہنے کے شوق میں
      پچھلے تمام نقش مٹاتا ہے آسماں

      سنتا نہیں زمین کی چھوٹی سی کوئی بات
      سب اپنا ہی کلام سناتا ہے آسماں

      کرتی ہے رات اس لئے اس تیرگی پہ ناز
      تاروں کی اس میں فصل اگاتا ہے آسماں

      تنہا زمین کے لئے ممکن نہیں یہ کام
      دن رات اس کا ہاتھ بٹاتا ہے آسماں

      رہتی ہے میری خاک سدا حیرتوں میں گم
      ہر روز اک کمال دکھاتا ہے آسماں

      ہر رات کس کا کرتا ہے اس طرح انتظار
      کس کے لئے یہ دیپ جلاتا ہے آسماں

      یا بھول کے بھی اس کی طرف دیکھتا نہیں
      یا خاک میں گلاب کھلاتا ہے آسماں

      ہم قید میں ہیں اس کے بھلا اور کیا کریں
      بس دیکھتے ہیں جو بھی دکھاتا ہے آسماں

      اس کو نہیں ہے گرچہ ہمارا کوئی خیال
      لیکن ہمیں تو آج بھی بھاتا ہے آسماں

      سیلاب بھیجتا ہے کبھی قحط سالیاں
      مجھ کو طرح طرح سے دباتا ہے آسماں

      کس طرح اس سے رکھے گا اچھی کوئی امید
      جب رات دن عذاب ہی لاتا ہے آسماں

      ملنے کی جانے کس سے یہ تقریب ہے کہ یوں
      ہر رات اپنے گھر کو سجاتا ہے آسماں

      میں جانتا ہوں یہ بھی کوئی ہو گی اس کی چال
      کب دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے آسماں

      میرا نہیں قصور ستاروں سے پوچھ لو
      گھر کے چراغ خود ہی بجھاتا ہے آسماں

      آؤ تہیں بھی آج دکھائیں یہ معجزہ
      آنکھوں میں کس طرح سے سماتا ہے آسماں

      بس یونہی اس کے در کا کئے جاتی ہے طواف
      قابو میں کب زمین کے آتا ہے آسماں


      Similar Threads:



    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں

      Quote Originally Posted by Amazing Creator View Post
      نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں
      آنکھوں سے تیرے رنگ چراتا ہے آسماں

      ہر سال اس کو بھیج کے پھولوں کا اک لباس
      مٹی پہ کتنا رعب جماتا ہے آسماں

      ہر رات اپنے ہاتھ میں لیکر نئے چراغ
      بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتا ہے آسماں

      اب بھی حرام خور کی چالیں نہیں گئیں
      بالوں میں گو خضاب لگاتاہے آسماں

      تازہ نقوش دیکھتے رہنے کے شوق میں
      پچھلے تمام نقش مٹاتا ہے آسماں

      سنتا نہیں زمین کی چھوٹی سی کوئی بات
      سب اپنا ہی کلام سناتا ہے آسماں

      کرتی ہے رات اس لئے اس تیرگی پہ ناز
      تاروں کی اس میں فصل اگاتا ہے آسماں

      تنہا زمین کے لئے ممکن نہیں یہ کام
      دن رات اس کا ہاتھ بٹاتا ہے آسماں

      رہتی ہے میری خاک سدا حیرتوں میں گم
      ہر روز اک کمال دکھاتا ہے آسماں

      ہر رات کس کا کرتا ہے اس طرح انتظار
      کس کے لئے یہ دیپ جلاتا ہے آسماں

      یا بھول کے بھی اس کی طرف دیکھتا نہیں
      یا خاک میں گلاب کھلاتا ہے آسماں

      ہم قید میں ہیں اس کے بھلا اور کیا کریں
      بس دیکھتے ہیں جو بھی دکھاتا ہے آسماں

      اس کو نہیں ہے گرچہ ہمارا کوئی خیال
      لیکن ہمیں تو آج بھی بھاتا ہے آسماں

      سیلاب بھیجتا ہے کبھی قحط سالیاں
      مجھ کو طرح طرح سے دباتا ہے آسماں

      کس طرح اس سے رکھے گا اچھی کوئی امید
      جب رات دن عذاب ہی لاتا ہے آسماں

      ملنے کی جانے کس سے یہ تقریب ہے کہ یوں
      ہر رات اپنے گھر کو سجاتا ہے آسماں

      میں جانتا ہوں یہ بھی کوئی ہو گی اس کی چال
      کب دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے آسماں

      میرا نہیں قصور ستاروں سے پوچھ لو
      گھر کے چراغ خود ہی بجھاتا ہے آسماں

      آؤ تہیں بھی آج دکھائیں یہ معجزہ
      آنکھوں میں کس طرح سے سماتا ہے آسماں

      بس یونہی اس کے در کا کئے جاتی ہے طواف
      قابو میں کب زمین کے آتا ہے آسماں
      لاجواب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •