intelligent086 (09-15-2016)
تھکن, اذیت ,پچھتاوا .... زندگی میں ہمیں بہت سی چیزوں کے کھو جانے , نا ملنے , اپنے ہاتھوں نادانی میں ضائع کردینے ,یا کوئی ایسی بات یا کام کرنے پہ ملال ہوتا ہے. ... جس پہ ذہن میں "کاش" کا لفظ اتنی ہی بار ابھرتا ہے جتنی مرتبہ اسے سوچا جائے...
یہ نا مکمل خواہشیں اور پارشل ان وولنٹری ایکٹس ( partial involuntary acts) ہمیں ایک عجیب سی گھٹن اور اذیت کی کیفیت میں رکھتے ہیں. ..بات یہ ہے کہ ملال کرنے والے کبھی زندگی میں آگے نہیں بڑھ سکتے....خوشیاں سمیٹنے اور بکھیرنے کے فن سے خود کو محروم کر لیتے ہیں ..... غلطی کیلئے کفارہ ہے معافی ہے, گناہ کیلئے توبہ ہے , جانے والی چیزوں کا دکھ حاوی ہونا موجودہ چیزوں کی ناشکری ہے, اس پہ خود کو کوسنا قنوطیت ہے , بہتری اور اچھے کل کی امید نا رکھنا کم ظرفی اور اللہ کی ناراضگی کو دعوت دینا ہے
جب زندگی میں ملال مثبت فعل ہی نہیں تو اسے کیوں رکھا جائے ؟
کیوں نا آنے والے کل کیلئے اچھی امید رکھی جائے
نامکمل خواہشوں کو نئی بہتر آرزوؤں سے بدل دیا جائے. اچھے مقاصد کیلئے کاوش کی جائے اور نئے آسمانوں کی پرواز کو نکلیں
حاصل پہ شکر ادا کیا جائے اور "کاش" کو "ایمان و اعتماد" سے بدل دیا جائے
تاکہ دل اور روح تشکر کی مطمئن فضا میں سانس لے سکیں
ہاں! تھوڑا مشکل لگتا ہے گزرے کل کے ملال سے باہر نکلنا .... مگر اپنی ذات کو ضائع کردینے سے بہتر ہے کہ پہلا مشکل قدم اٹھالیا جائے تاکہ باقی سفر ملال کے لاحاصل پزل میں بھٹکتے ہوئے نا گزرے....
intelligent086 (09-15-2016)
عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Arosa Hya (10-31-2016)
lajawab
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Arosa Hya (10-31-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks