SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار اف&am

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار اف&am



      دونوں بچے ایک ہی سمے پیدا ہوئے۔ لیکن ایک کو آرام دہ پالنے میں جگہ ملی اور دوسرے کو میلے پھٹے ہوئے چھیتھڑوں میں! مالدار والدین کے لاڈلے بچے کے ساتھ کھیلنے کے لیے ہمجولی کی ضرورت ہوئی۔ اور اس اعزاز کے لئے اس غریب بچے کو منتخب کیا گیا۔ غریب والدین ہنسی خوشی راضی ہوگئے۔ انہوں نے سمجھا اچھا ہی ہے،اسی بہانے دو تین روپے ہاتھ آجائیں گے، تھوڑا روٹی کا سہارا ہی سہی! آخر یہ غریب بچہ اس خدمت پر مامور ہوگیا۔ جب ننھے میاں دودھ میں چُور ہوکر بسکٹ اُڑاتے ہوتے تو وہ ان کی مکھیاں اُڑایا کرتا اور جب انہیں شہسواری کی سوجھتی تو یہی گھوڑا بھی بنتا۔ جب یہ غریب اپنی کمزور ٹانگوں سے کودتا تو وہ خوش ہوکر قہقہے لگاتے اماں کو مخاطب کرکے کہتے۔ ’’اماں دیکھا ہمارا گھوڑا‘‘ میاں:’’ بیٹا دیکھنا خاص عربی گھوڑا ہے۔‘‘ اور اگر وہ کبھی تھک کر گر پڑتاتو اس پر لاتوں اور گھونسوں کی مار پڑتی۔ مردود نے بچہ کو گرا دیا۔ حرامی، پھول سے بچے کو نہیں اٹھا سکتا۔ کام چور، کھانے کو تو کھاجائے ڈھائی ٹٹو کا راتب۔ کبھی کبھی اس قصور میں اُسے فاقے کی سزا بھی برداشت کرنا پڑتی۔ ان تمام کاموں کے علاوہ جب ننھے میاں مکتب جاتے تو وہ پیچھے بستہ اٹھا کر چلتا۔ دوات کی مری ہوئی مکھیاں نکالنا، تختی اور سلیٹ کی صفائی وغیرہ بھی اسی کے ذمہ تھی۔ جب ماسٹر صاحب ننھے کو پڑھاتے تو وہ اکثر ان کی آنکھ بچا کر کھڑا ہوجاتا اور سبق کو بہت شوق سے سنتا۔ ننھے میاں کے سبق کی بہت سی باتیں اس کے ذہن نشین ہوگئی تھیں۔ جیسے پانچ تئے پندرہ ہوتے ہیں۔ دِلی ہندوستان کی راج دھانی ہے۔ پنجاب کے پانچ مشہور دریا ہیں۔ ایک روز ننھے میاں کے کان اینٹھے جارہے تھے اور وہ یہ نہ بتا سکے کہ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑ کون سا ہے، کان میں پڑی ہوئی بات یاد آگئی۔ بتانے کے لیے دل میں گدگدی سی ہونے لگی۔ بہت ضبط کیا لیکن نہ ہوسکا۔ زبان سے ایک دم نکل ہی گیا۔ ’’ہمالیہ‘‘ ماسٹر صاحب نے اس کو اس طرح گھور کر دیکھا جیسے کھا جائیں گے اور ساتھ ہی ننھے میاں کو بھی بہت شرمندہ کیا جن کے احساسِ برتری کو پہلے ہی صدمہ پہنچ چکا تھا۔ چھٹی کے بعد ماں سے اس کی کوئی چغلی کھا کر بیچارے کو پٹوایا اور فاقے کی سزا دلوائی۔ رات کو وہ بھوکا ہی سویا، آدھی رات کو بھوک سے آنکھ کھل گئی۔ اس کو نعمت خانہ میں رکھے ہوئے کھانوں کا خیال آیا۔ سب سو رہے تھے۔ وہ دبے پائوں اُٹھا، چپکے چپکے نعمت خانے تک پہنچا۔ دروازہ کھولاہی تھا کہ ماما کی آنکھ کھل گئی جس نے اُس کے اُسی وقت دو دھپ لگائے۔ ’’لے کم بخت چوری کرے گا۔ دیکھ صبح کو بیگم صاحبہ سے کیا مرمت بنواتی ہوں۔‘‘ وہ رات بھر بیگم صاحبہ کی مار کی ڈر سے سو نہ سکا۔ صبح سویرے کہیں کھسک گیا۔ اس کے دماغ اور پیٹ کی اشتہا کا یہ حشر ہوا! دن نکلتے ہی اس کی تلاش شروع ہوئی۔ کہاں گیا، کیا ہوا، دیکھو اپنے گھر تو نہیں گیا۔ دھونے کو برتن پڑے ہوئے ہیں۔ ننھے میاں کو مکتب جانا ہے، کہاں بھاگ گیا۔ اُس کے ماں باپ اپنی غریبی کی طرح اس واقعہ کو بھی کسی آسمانی طاقت کے سر تھوپ کر رو دھوکر بیٹھ رہے۔ ایک دو روز کے بعد اس کی ماں پچھلے مہینے کی تنخواہ مانگنے آئی۔ تنخواہ کس منہ سے مانگتی ہے۔ بیٹا جو ہیرے کی لونگ لے کر بھاگ گیا۔ اس کو نہیں کہتی کچھ! دکھیا ماں کانپ گئی۔ ہیرے کی لونگ! وہ ذہین تھا لیکن اس کے علم و عمل کے لئے سماج یا ریاست نے کوئی راہ تو سوچی نہیں۔ اب دیکھئے وہ اپنے لئے خود کون سی راہ نکالتا ہے، بھرے ہوئے دریا کے بہائو کے لئے اگر کوئی راستہ نہ ملے تو وہ پشتوں اور بندھنوں کو توڑ کر بہہ نکلتا ہے۔ اس کے ماہ باپ رو دھو کر چپ ہوگئے۔ سماج کو اپنے مخصوص معاشرتی اور سماجی مسئلوں سے زبانی ہمدردی کی بھی مہلت نہ ملی، ننھے میاں کے گھر والے تھوڑی دند پکار کے بعد پھر ان کی تعلیم میں لگ گئے۔ ننھے میاں روپے اور سفارشوں کی وجہ سے ایم اے تک پہنچ گئے۔ آئی سی ایس میں دو مرتبہ کی ناکامی کے بعد تیسری مرتبہ کامیاب ہوہی گئے۔ ولایت گئے، خوبصورت شہر دیکھے اور خوبصورت شہر والیاں دیکھیں، ناچ رنگ کی محفلوں میں شریک ہوئے، خوب کمایا، خوب پیا، ناچے، گائے اور حاکم قوم میں رہ کر حاکم بن کر لوٹے۔ ان کے سامنے روز مقدمہ کے لئے پیش ہونے والے جرائم پیشہ لوگ بھی ہوتے اور قرض خواہوں اور سود خوروں کے بوجھ تلے دبے ہوئے انسان بھی، زمینداروں کے باقی وار کاشتکار بھی بھرتے اور سپاہی ملزم بھی، وہ جرائم پیشہ طبقے کی نفسی ترکیب، قرضداروں اور غریب کاشتکاروں کی مجبوری، سیاسی ملزموں کے جذبات کا احترام کئے بغیر رٹی ہوئی دفعات کے زیرتحت چھ مہینے، سال بھر، دو سال اور تین سال یا اس سے بھی زیادہ جرم کی نوعیت کے مطابق فیصلے سناتے رہے، اگر کوئی خوش قسمت ان قانونی دفعات کی زد سے بچ ہی نکلا تو خیر… ضلع پرتاپ گڑھ میں ان کے تبادلہ کو کچھ ہی عرصہ ہوا تھا کہ پورا علاقہ چوری، ڈکیتی اور نقب زنی کی وارداتوں سے گونج اٹھا۔ بڑی دوڑ دھوپ کے بعد گرفتار ہوا۔ مقدمہ عدالت میں آیا۔ مجسٹریٹ کے سامنے گروہ کا سرغنہ پابجولاں ملزموں کے کٹہرے میں کھڑا تھا…یہ دونوں کبھی بچے تھے اور ایک ہی سمے پیدا ہوئے تھے۔ (اکتوبر 1941ء میں’’ادبِ لطیف‘‘ لاہور میں شایع ہوا) - See more at:
      @CaLmInG MeLoDy


      Similar Threads:

    2. #2
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 587 Times in 428 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      198

      Re: دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار اف

      Thanks for great sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 PRINCE SHAAN's Avatar
      Join Date
      Apr 2015
      Posts
      773
      Threads
      103
      Thanks
      2
      Thanked 6 Times in 6 Posts
      Mentioned
      51 Post(s)
      Tagged
      1569 Thread(s)
      Rep Power
      38

      Re: دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار اف

      اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ



    4. #4
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار اف

      Nice Sharing
      Thanks For Sharing



    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: دو بچے لیجنڈ مصور شاکر علی کا ایک یادگار ا&#

      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Thanks for great sharing
      Quote Originally Posted by PRINCE SHAAN View Post
      اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ
      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks For Sharing




    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •