Assalam o alaikum dosto aik shakhsi khakay k sath hazir hun umeed hai pasand aye ga ...ye khaka me ne apni bohttttt achi dost per likha hai jisne 2012 main muj per khaka tehreer kiya tha yai meri aik aisi dost hai jis k baray em emra dil krta hai k ye khushi or ghami main hqeeqtan meray pass ho . apni raye ka izhaar zroor kijiye ga
!!!ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔۔۔۔۔۔۔
حالات سے ہیں شاکی ۔۔۔رہتی ہیں اکثر خود سے بھی باغی۔۔۔۔۔کرے جو کوئی ان سے ناچاقی تو ناکوں چنے بھی ہیں چبواتی۔۔۔۔اگر عزت ہے اپنی پیاری تو بھائی جان،مہربان قدردان کرنا نہ ان سے چھیڑ خانی۔پڑ گئے نہ سوچ میں کہ کون ہے یہ دبنگ سی شخصیت۔تو یہ ہیں میری بہت اچھی دوست مومو یعنی مامن مرزا۔جن کو اکثر لوگ ان کے نام کی وجہ سے لڑکا سمجھ لیتے ہیں اور حد تو یہ ہے کہ بعض لوگ مامن کی بجائے مومن ہی لکھ جاتے ہیں جس پر موصوفہ چراغ پا بھی ہو جاتئ ہیں۔
محترمہ بہت اچھی شاعرہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت اچھی لکھاری بھی ہیں۔بہت سے لوگوں کا بینڈ بجا چکی ہیں ان کی ذات پر لکھ کر۔ہاں جی۔۔! کیونکہ جب یہ کسی کا خاکہ لکھتی ہیں تو اگلا بندہ سمجھ ہی نہیں پاتا کہ الٰہی یہ تعریف کررہی ہیں یا درگت بنا رہی ہیں۔بس بندہ بیچارہ اسی سمجھی نہ سمجھی کے درمیان مارا جاتاہے اور محترمہ اپنا کام کر
کے ایک طرف ہوجاتی ہیں کہ اب وہ انسان جس پر مشقِ ستم ہوا وہ جانے اور پڑھنے والے جانیں۔
ادب سے گہرا لگاؤ ہے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ سب کچھ خاص کرشاعری گھول کر پی رکھی ہے میں نیٹ سے کوئی شاعری چرا کر پوسٹ کرتی ہوں موصوفہ فٹ سے غلطی ڈھونڈ لیتی ہیں یہ بھی کہ پوری بھی ہے یا نہیں اور میں ہر بار حیران رہ جاتی ہوں کہ یہ کیسے یہ سب یاد رکھ لیتی ہے مجھے تو کیا ایک فوجی بھائی ہیں انہوں نےبھی ایک شعرغلط پوسٹ کر ڈالا تو اسنے فٹ سے پوھنچ کر درستگی کر ڈالی وہ فوجی بھی بھی بیچارہ فوجی بھائی بھی یقیناً میری طرح ہکا بکا رہ گیا ہو گا
بہادر تو اتنی ہیں کہ مجال ہے کسی چیز سے ڈر جائیں۔بس کیا ہوا جو رات میں ہونے والی بارش سے خوف آتا ہے اور بادلوں کی گرج بھی ساتھ میں ہو تو پھر سونے پر سہاگہ ۔بس جی پھر تو اماں کی گود میں گھس جانے کی کسر رہ جاتی ہوگی۔بس جی پھر یہ ساری رات جاگتے ہوئے گزار دیتی ہیں کیونکہ خوف سے نیند بچاری اُڑ جاتی ہے۔
آپ نے غصے میں لوگوں کا تہذیب کے دائرے سے نکنا تو سنا ہوگا مگر کسی کو غصے میں تہذیب کے دائرے میں جاتے نہیں دیکھا ہوگا،جی محترمہ اپنے غصے میں بھی منفرد ہیں بلکہ کہنا چاہئیے کہ ادب کا ذوق رکھنے کی وجہ سے ان کا غصہ بھی ادبھی واقع ہوا ہےکیونکہ کہ غصے کی حالت میں موصوفہ آپ جناب پر اُتر آتی ہیں اور ایسے ایسے جوتے بھگو بھگو کر وہ بھی ٹھنڈے پانی میں بھگو کر مارتی ہیں کہ سخت گرمی میں بھی آپ کی ہڈیوں میں سردی اتر جائے اور اگلا بندہ ایسے منجمد ہوتا ہے کہ ابان کو حرکت دینے کے قابل نہیں رہتا۔
منانے کے ہنر سے اتنی ہی واقفیت ہے جتنی ماں کی گود میں کھیلتے بچے کو اے بی سی سے ہوتی ہے۔اس لئے اگر آُپ ان سے خفا ہیں تو بھول جائیں کہ آپ کو منایا جائے گا۔غصے میں بہت بار مجھے فیس بک سے آؤٹ بلکہ کک آؤٹ کر چکی ہیں۔پر مجال ہے جو کبھی منانے میں پہل کرجائیں۔خٰیر اس کا یہ مطلب نہیں کہ مجھ سے پیار نہیں کرتیں بس ذرا ضدی اور انا والی ہیں۔
لاڈ اٹھانے میں بلکل اناڑی ہیں خود تو ہماری پانچ یا چھے سالہ دوستی میں ایک یا دو بار شاید ہی مجھے جپھی دی ہو میں اگر جذباتی ہو کر جپھی دوں تو فٹ سے کہ دیتی ہیں ہٹ پڑے چونی کمینی کیا میرا دم گھونٹنا تو نے یعنی محبّت کے مظاہروں سے جھنجھلاتی ہیں-
محبِّ وطن اتنی ہیں کہ کسی کو پاکستان کے خلاف بولتا سنیں تو بس نہیں چلتا کہ اس کا منہ توڑ ڈالیں یا اس کے ٹوٹے یعنی ٹکڑے ہی کر دیں۔اور کچھ نہیں کر سکتیں تو اگلے بندے کا دماغ تو ٹھکانے لگا ہی دیتی ہیں بھئی عشق جو ہوا پاکستان سے اسکو -۔
اپنی اماں کی محلے دار سہیلیوں سے اتنی چڑ ہے کہ جیسے کسی بچے کو الجبرے سے ہوتی ہے۔کیونکہ ان کے اماں کی سہیلیاں عین دوپہر کے وقت ناگہانی آفت کی طرح نازل ہوتی ہی چلی جاتی ہیں اور محترمہ کا وپہر کی نیند کا خواب ایسے چکنا چور ہوتا ہے جیسے کسی عاشق کا دل ٹوٹ کر چکنا چور ہوجاتا ہے جب محبوبہ کہ بچے ماموں کہہ بلاتے ہیں۔
لوگوں کو نت نئے نام دینے کا ہنر بھی بدردجہ اتم موجود ہے۔ایسے ایسے نام دیتی ہیں کہ اگلا بندہ کہنے پر مجبور ہوجائے کہ مامن کی بچی کیا چیز ہے تو۔اب تو انکی صحبتِ باکمال کا ازثر مجھ پر بھی ہوگیا ہے۔جب میرے منہ سے کوئی نیا نام سنتی ہیں تو فوراََ کہتی ہیں اوے چونی بڑا دماغ چل رہا ہے آج تیرا۔
صفائی سے جنون کی حد تک عشق ہے۔گھر کے کونے کونے کو دن میں کتنی بار ہی صاف کرتی ہیں،پھر کہیں چین ملتا ہے۔ان کا بس چلے تو گھر کے افراد کو بھی صفائی کے جنون میں مانجھ ڈالیں۔
نت نئے کھانے پکانے کی شوقین واقع ہوئی ہیں۔مگر جب گھر والے داد و تحسین سے نوازتے ہیں تو کانوں کو ہاتھ لگاتی ہیں کہ آئندہ کچھ نہیں پکائیں گی۔مگر جلد ہی اپنے عہد کو توڑتے ہوئے باورچی خانے میں گھس جاتی ہیں جس پر بچارہ کوکنگ رینج بھی خوف سے چلا اٹھتا ہے نہیںںںںںںںںںںںںںں۔۔۔۔۔۔یہ نہیں ہوسکتا۔
یہ سب ایک طرف لیکن ایک بات کہنا چاہوں گی ان لوگوں کو یہ کہتے ہیں کہ مامن مرزا ہر وقت غصے میں رہتی ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ یہ بالکل آخروٹ کی طرح ہے جو باہر سے تو سخت دِکھتا ہے مگر اندر سے بالکل نرم ہوتا ہے۔دوستی نبھانے والی انسان ہیں۔دوستوں کی خوشی میں خوش اوران کی پریشانی میں پریشان ہوجاتی ہیں۔دوستوں سے پیار تو کرتی ہیں مگر کھل کر کبھی اظہار نہیں کرتی ہیں۔لیکن میں جانتی ہوں کہ یہ میرے ساتھ بالکل ایک بہن کی طرح پیار کرتی ہے۔میری پریشانی پر ایسے ہی زودرنج ہوتی ہے جیسے اسکی اپنی تکلیف ہو۔میں کچھ دن آن لائن نہ آؤں تو پریشان ہوجاتی ہے کہ میں ٹھیک ہوں یا نہیں۔
میں جتنا پیار کرتی ہوں اسکو اندازہ تو ہو گا ہی اسکو لکن میں پھر بھی کہنا چاہوں گی کہ میری ہر خواہش ہر خواب تمکو معلوم ہے تو اسکی وجہ یہی ہے کہ مجھے بہت پیر اور اعتماد ہ تم پر جان سے بھی بھڑ کر پیاری ہو مجھے کوئی بھی لڑائی جھگڑا ہماری دوستی کو ختم نہیں کر سکتا انشاءللہ کیوں کے تمھارے جیسے لوگ اور دوست نایاب ہیں آسانی سے نہیں ملتے میں اپن بھوتنی دے بس اتنا کہنا چاہوں گی کہ.............
غموں کی دھوپ کا سایہ پڑے نہ تم پر کبھی
تمہارے دل میں ہر سمت پھول کھل جائیں
Bookmarks