SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: باب:حدیث پڑھنا اور محد ث کے سامنے پیش کرنا (پ&

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      باب:حدیث پڑھنا اور محد ث کے سامنے پیش کرنا (پ&

      بَاب مَا جَاءَ فِي الْعِلْمِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى { وَقُلْ رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا } الْقِرَاءَةُ وَالْعَرْضُ عَلَى الْمُحَدِّثِ وَرَأَى الْحَسَنُ وَالثَّوْرِيُّ وَمَالِكٌ الْقِرَاءَةَ جَائِزَةً وَاحْتَجَّ بَعْضُهُمْ فِي الْقِرَاءَةِ عَلَى الْعَالِمِ بِحَدِيثِ ضِمَامِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَاللہُ أَمَرَكَ أَنْ تُصَلِّيَ الصَّلَوَاتِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَهَذِهِ قِرَاءَةٌ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَ ضِمَامٌ قَوْمَهُ بِذَلِكَ فَأَجَازُوهُ وَاحْتَجَّ مَالِكٌ بِالصَّكِّ يُقْرَأُ عَلَى الْقَوْمِ فَيَقُولُونَ أَشْهَدَنَا فُلَانٌ وَيُقْرَأُ ذَلِكَ قِرَاءَةً عَلَيْهِمْ وَيُقْرَأُ عَلَى الْمُقْرِئِ فَيَقُولُ الْقَارِئُ أَقْرَأَنِي فُلَانٌ


      علم سے متعلق اور اللہ تعالیٰ کے قول ’’اور (اے نبیؐ!) آپؐ کہئے اے میرے رب میرے علم میں زیادتی فرما‘‘، حدیث پڑھنے اور محدث کے سامنے پیش کرنے کا بیان، حسن بصریؒ اور سفیان ثوریؒ اور امام مالکؒ کے نزدیک قراءت جائز ہے، بعض محدثین نے عالم کے سامنے قراءت (کافی ہونے) پر ضمام بن ثعلبہ کی حدیث سے استدلال کیا ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا: کیا اللہ نے آپؐ کو (یہ) حکم دیا کہ ہم نماز پڑھیں؟ آپؐ نے فرمایا: ہاں! تو یہ (گویا) رسول اللہ ﷺ کے سامنے پڑھنا ہے اور ضمام نے اس بات کی اپنی قوم کو اطلاع دی اور ان کی قوم نے (ان کی) اس خبر کو کافی سمجھا اور امام مالکؒ نے قراءت کو جواز پر دستاویز سے استدلال کیا ہے، جو لوگوں کے سامنے پڑھی جاتی ہے تو لوگ کہتے ہیں ہمیں فلاں شخص نے (اس دستاویز پر) گواہ بنایا اور قرآن جب استاد کے سامنے پڑھا جاتا ہے تو پڑھنے والا کہتا ہے کہ مجھے فلاں نے پڑھایا۔
      جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۶۲ / حدیث مرفوع
      ۶۲۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْوَاسِطِيُّ عَنْ عَوْفٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا بَأْسَ بِالْقِرَاءَةِ عَلَى الْعَالِمِ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ إِذَا قُرِءَ عَلَى الْمُحَدِّثِ فَلَا بَأْسَ أَنْ يَقُولَ حَدَّثَنِي قَالَ وَسَمِعْتُ أَبَا عَاصِمٍ يَقُولُ عَنْ مَالِكٍ وَسُفْيَانَ الْقِرَاءَةُ عَلَى الْعَالِمِ وَقِرَاءَتُهُ سَوَاءٌ۔

      ۶۲۔محمد بن سلام، محمد بن حسن واسطی، عوف، حضرت حسن بصری سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ عالم کے سامنے پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں اور عبید اللہ بن موسی نے سفیان سے روایت کیا وہ کہتے تھے کہ جب محدث کے سامنے پڑھ چکا ہو تو حدثنی کہنے میں کوئی حرج نہیں، محمد بن سلام کا بیان ہے کہ میں نے ابوعاصم سے سنا وہ مالک اور سفیان سے نقل کرتے تھے کہ عالم کے سامنے پڑھنا اور عالم کا پڑھنا دونوں برابر ہیں۔
      جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۶۳ / حدیث متواتر : مرفوع
      ۶۳۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ هُوَ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ دَخَلَ رَجُلٌ عَلَی جَمَلٍ فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ أَيُّکُمْ مُحَمَّدٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئٌ بَيْنَ ظَهْرَا نَيْهِمْ فَقُلْنَا هَذَا الرَّجُلُ الْأَبْيَضُ الْمُتَّکِئُ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَبْتُکَ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ إِنِّي سَائِلُکَ فَمُشَدِّدٌ عَلَيْکَ فِي الْمَسْأَلَةِ فَلَا تَجِدْ عَلَيَّ فِي نَفْسِکَ فَقَالَ سَلْ عَمَّا بَدَا لَکَ فَقَالَ أَسْأَلُکَ بِرَبِّکَ وَرَبِّ مَنْ قَبْلَکَ اللہُ أَرْسَلَکَ إِلَی النَّاسِ کُلِّهِمْ فَقَالَ اللہُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللہِ اللہُ أَمَرَکَ أَنْ تُصَلِّيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ اللہُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللہِ اللہُ أَمَرَکَ أَنْ نَصُومَ هَذَا الشَّهْرَ مِنْ السَّنَةِ قَالَ اللہُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُکَ بِاللہِ اللہُ أَمَرَکَ أَنْ تَأْخُذَ هَذِهِ الصَّدَقَةَ مِنْ أَغْنِيَائِنَا فَتَقْسِمَهَا عَلَی فُقَرَائِنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللہُمَّ نَعَمْ فَقَالَ الرَّجُلُ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِهِ وَأَنَا رَسُولُ مَنْ وَرَائِي مِنْ قَوْمِي وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَةَ أَخُو بَنِي سَعْدِ بْنِ بَکْرٍ رَوَاهُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَعَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا۔

      ۶۳۔عبد اللہ بن یوسف، لیث، سعید مقبری، شریک بن عبد اللہ بن ابی نمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک شخص اونٹ پر (سوار آیا) اور اس نے اپنے اونٹ کو مسجد میں (لا کر) بٹھلایا اور اس کے پیر باندھ دیئے پھر اس نے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ تم میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کون ہیں! اور (اسوقت) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے درمیان تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے تھے، تو ہم لوگوں نے کہا کہ یہ صاف رنگ کے آدمی جوتکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہیں (انہی کا نام نامی محمد ہے) پھر اس شخص نے آپ سے کہا کہ اے عبدالمطلب کے بیٹے! نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہو (میں موجود ہوں) اس نے آپ سے کہا کہ میں آپ سے (کچھ) پوچھنا چاہتا ہوں اور پوچھنے میں آپ پر سختی کروں گا، آپ اپنے دل میں میرے اوپر ناراض نہ ہوں آپ نے فرمایا کہ جو تیری سمجھ میں آئے، پوچھ، وہ بولا کہ میں آپ کو آپ اور آپ سے پہلے تمام لوگوں کے پروردگار کی قسم دیتا ہوں (سچ بتائے) کیا اللہ نے آپ کو تمام لوگوں کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے، پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں (سچ) بتائیے کہ کیا دن رات میں پانچ نمازوں کے پڑھنے کا اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں (سچ بتائیے) کہ کیا اس مہینے (رمضان) کے روزے رکھنے کا اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے، پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں (سچ بتائیے) کہ کیا اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے کہ آپ یہ صدقہ ہمارے مال داروں سے لیں اور اسے ہمارے فقیروں پر تقسیم کریں، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خدا جانتا ہے کہ یہی بات ہے، اس کے بعد وہ شخص کہنے لگا کہ میں اس (شریعت) پر ایمان لایا جو آپ لائے ہیں اور میں اپنی قوم کا قاصد ہوں اور میں ضمام بن ثعلبہ ہوں (قبیلہ! سعد بن بکر کے بھائیوں میں سے) ۔
      جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۶۴ / حدیث مرفوع
      ۶۴۔حَدَّ ثَنَا مُوسَی بْنُ اِسْمَعِيْلَ قَالَ حَدَّثنَاَ سُلَيْمَانُ بْنُ المٌغِيْرَ ةَ قَالَ حَدَّثنَاَ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ اَنَسٍ قَالَ نُهِيْنَا فیِْ القُرآنِ اَنْ نَّساَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ يُعْجِبُنَا اَن يَجِئَ الرَّجُلُ مِنْ اَهْلِ الْبَادِيَةِ فَسَاَلَهُ وَنَحْنُ نَسْمَعُ فَجَاءَ رَجُلٌ مِّنْ اَهْلِ الْبَادِيَةِ فَسَالَهُ فَقَالَ اَتَا نَا رَسُوْلَکَ فَاَخْبَرَ نَا اَنَّکَ تَزْعَمُ اَنَّ اللهَ عَزَّوَجَلَّ اَرْسَلَکَ قَالَ صَدَقَ فَقَالَ فَمَنْ خَلَقَ السَّمَاءَ قَالَ اللهُ عَزَّوَجَلَّ قَالَ فَمَنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَالْجِبَالَ قَالَ اللهُ عَزَّوَجَلَّ قَالَ فَمَنْ جَعَلَ فِيْهَا المْنَاَفِعَ قَالَ اللهُ عَزَّوَجَلَّ قَالَ فَبالَّذِيْ خَلَقَ السَّمَاءَ وَخَلَقَ الْاَرْضَ وَ نَصَبَ الْجِبَالَ وَجَعَلَ فَيْهَا المْنَاَفِعَ اللهُ اَرْسَلَکَ قَالَ نَعَمْ قَالَ زَعَمَ رَسُوْ لُکَ اَنَّ عَلَيْنَا خَمْسَ صَلَوَاتٍ وَزَکَوةً فِیْ اَمْوَالِنَا قَالَ صَدَقَ قَالَ بِالَّذِيْ اَرْسَلَکَ الله اَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ وَزَعَمَ رَسُوْلُکَ اَنَّ عَلَيْنَا حِجُّ الَبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلاً قَالَ صَدَقَ قَالَ بِالَّذِيْ اَرْسَلَکَ اللهُ اَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِيْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا اَزِيْدُ عَلَيْهِنَّ شَيْئاً وَلَااَنْقُصُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اِنْ صَدَقَ لَيَدْ خُلَنَّ الْجَنَّةَ۔

      ۶۴۔موسی بن اسماعیل، سلیمان بن مغیرہ، ثابت، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ چونکہ ہم کو قرآن میں اس امر کی ممانعت کردی گئی تھی کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (مسائل) پوچھیں (اس لئے ہم خود نہ پوچھتے تھے) اور ہماری خواہش رہتی تھی کہ کوئی سمجھ دار دیہاتی آئے اور وہ آپ سے پوچھے اور ہم خود نہ معلوم کریں (ایک دن) ایک دیہاتی شخص آیا اور اس نے آپ سے کہا کہ ہمارے پاس آپ کا قا صد پہنچا اور اس نے ہمیں اس بات کی اطلاع دی کہ آپ فرماتے ہیں کہ آپ کو اللہ بزرگ وبرتر نے پیغمبر بنایا ہے آپ نے فرمایا اس نے سچ کہا پھر اس شخص سے کہا کہ آسمان کو کس نے پیدا کیا ہے؟ آپ نے فرمایا اللہ بزرگ وبرتر نے، اس نے کہا کہ زمین کو اور پہاڑوں کو کس نے پیدا کیا ہے آپ نے فرمایا کہ اللہ بزرگ وبرتر نے، اس نے کہا کہ پہاڑوں میں فائدے کس نے رکھے ہیں؟ آپ نے فرمایا اللہ بزرگ وبرتر نے (یہ سن کر) وہ کہنے لگا (آپ کو) اسی (ذات) کی قسم جس نے آسمان پیدا کیا اور زمین کو پیدا کیا اور (زمین میں) پہاڑوں کو نصب کیا اور ان میں منافع رکھے، سچ بتائیے کہ کیا اللہ نے آپ کو پیغمبر بنایا ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں، پھر اس نے کہا آپ کے قاصد نے ہم سے یہ بھی کہا تھا کہ ہمارے اوپر پانچ نمازیں (فرض ہیں) اور ہمارے مالوں میں زکوۃ فرض ہے، آپ نے فرمایا اس نے سچ کہا (یہ سن کر) وہ بولا (آپ کو) اسی (ذات) کی قسم! جس نے آپ کو پیغمبر بنایا (سچ بتائیے) کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں (پھر) اس نے کہا آپ کے قاصد نے (ہم سے یہ بھی کہا تھا) کہ ہمارے اوپر سال بھر میں ایک مہینے کے روزے (فرض) ہیں، آپ نے فرمایا کہ اس نے سچ کہا، وہ بولا کہ (آپ کو) اسی (ذات) کی قسم! جس نے آپ کو پیغمبر بنایا ہے (سچ بتائییے) کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں، اس نے کہا آپ کے قاصد نے (ہم سے یہ بھی) کہا تھا کہ ہمارے اوپربیت اللہ کا حج (فرض) ہے، جو وہاں تک جانے کی طاقت رکھے، آپ نے فرمایا کہ اس نے سچ کہا، وہ بولا کہ آپ کو اسی (ذات) کی قسم جس نے آپ کو پیغمبر بنایا ہے (سچ بتائیے) کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں، اس نے کہا تو اسکی قسم جس نے آپ کو سچائی کے ساتھ بھیجا ہے میں ان باتوں پر نہ کچھ زیادتی کروں گا اور نہ کمی کروں گا (یہ سن کر صحابہ سے) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر سچ کہتا ہے تو یقینا جنت میں داخل ہوگا۔


      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: باب:حدیث پڑھنا اور محد ث کے سامنے پیش کرنا (

      JazakAllah


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: باب:حدیث پڑھنا اور محد ث کے سامنے پیش کرنا (







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •