SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: بنگلہ دیش کا اعلانِ آزادی

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      بنگلہ دیش کا اعلانِ آزادی


      نگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کرنے والا پہلا شخص میجر ضیاء الرحمٰن تھاجو بعد میں بنگلہ دیش آرمی کا چیف آف آرمی سٹاف ،مارشل لاء ایڈمنسٹریٹراورصدر بنگلہ دیش بنااوربعد میں انکی مسز خالدہ ضیاء بھی وزیر اعظم بنیں۔ میجر ضیاء الرحمٰن سے میری واقفیت پاکستان ملٹری اکیڈیمی میں1967ء میں ہوئی جب اسکی پوسٹنگ وہاں ہوئی اُس دورمیں اکیڈیمی میںآفیسرز کی تعداد بہت کم ہوتی تھی اس لئے سب ایک دوسرے سے گھل مل کر ایک خاندان کی طرح رہتے تھے۔زیادہ تر آفیسرز شادی شدہ تھے جو اپنی فیملیز کے ساتھ علیحدہ علیحدہ رہائش پذیرتھے۔میجرضیاء الرحمٰن بھی شادی شدہ تھااورفیملی کیساتھ رہتاتھا۔ہماری طرح غیرشادی شدہ آفیسرز محض چند ایک ہی تھے جو آفیسرز میس میں رہتے تھے۔کم آفیسرزہونے کی وجہ سے ایک دوسرے کے گھر آناجاناایک معمول تھا۔رمضان المبارک میں تقریباًروزانہ کسی نہ کسی شادی شدہ آفیسرکے گھر افطاری ہوتی اورسب وہاں اکٹھے ہوتے ۔خوب گپ شپ لگتی اتوارکے دن آفیسرز کیلئے سپیشل سینما شوہوتاتووہاں بھی تمام آفیسرز اورفیملیز کی ملاقات ہو جاتی۔اُس دورکے بہت سے جو نیئر آفیسرزبعد میں اعلیٰ مقام تک پہنچے اورکچھ تاریخ ساز شخصیتیں ثابت ہوئے۔اُن میں ایک میجر ضیاء الرحمن بھی تھا۔یہ تقریباً دوسال وہاں رہالیکن بہت سنجیدہ بلکہ وہ مغرورقسم کا انسان تھا۔ہم جیسے جونیئر آفیسرزسے بات کرنامناسب نہیں سمجھتاتھا۔میں نے شاید ہی کبھی اسے کھل کرہنستے ہوئے یاگپ لگاتے ہوئے دیکھاہولیکن باقی بنگالی آفیسرزکی بات دوسری تھی۔انکی مسز جواس وقت محض بھابھی خالدہ تھیں زیادہ ہنس مکھ اورباوقارخاتون تھیں۔ اب جب کبھی میں میجر ضیاء الرحمن کے اس دور کے رویے پر غور کرتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ شاید اس وقت بھی یہ مغربی پاکستانیوں کو پسند نہیں کرتا تھا۔
      میجرضیاء الرحمن پاکستان ملٹری اکیڈیمی کا تربیت یافتہ آفیسرتھااورپیشہ ورانہ طورپر دلیر اورقابل آفیسرز میں شمارہوتاتھا۔اگرمتحدہ پاکستان رہتا تو یقینایہ فوج کے اعلیٰ مقام تک پہنچتا ۔اس کا تعلق 8ایسٹ بنگال رجمنٹ سے تھا جو مارچ 1971ء میں جب فوجی کارروائی کا حکم ملا تو چٹاگانگ میں مقیم تھی ۔میجر ضیاء الرحمن یونٹ کا سیکنڈ اِ ن کمانڈ تھا۔مغربی پاکستان کے لیفٹیننٹ کرنل عبدالرشید جنجوعہ (شہید) یونٹ کے کمانڈنگ آفیسر تھے۔چٹاگانگ میں چونکہ ایسٹ بنگال رجمنٹل سنٹر بھی تھا اس لئے پورے مشرقی پاکستان میں سب سے زیادہ بنگالی فوجیوں کی تعداد بھی چٹاگانگ میں ہی تھی۔بدقسمتی سے سب سے زیادہ سویلین مغربی پاکستانیوں اوربہاریوں کی تعداد بھی چٹاگانگ ہی میں تھی جو وہاں مختلف سروسز، کاروباریا مزدوری وغیرہ کرتے تھے اورمزید بدقسمتی یہ کہ وہاں مغربی پاکستانی فوج کی تعداد سب سے کم تھی۔اسی لئے وہاں مغربی پاکستانیوںاوربہاریوں کاقتل عام بہت زیادہ ہوااور انہیں سخت اذیتیں دے دے کر مارا گیا۔مختلف ذرائع کے مطابق تقریباً بیس ہزاربے گناہ لوگ بنگالیوں کے ہاتھوں چٹاگانگ میں قتل ہوئے یا سخت زخمی ہوئے۔
      25مارچ 1971ء کو جب سیاسی بات چیت ناکام ہوئی اورفوجی کارروائی کااعلان ہواتوتمام بنگالیوں نے مغربی پاکستانیوں کیخلاف مسلح بغاوت کردی جس کیلئے وہ پہلے ہی سے تیارتھے۔انہوں نے بہاریوںاورمغربی پاکستانیوں پر قیامت ڈھا دی اوردرندگی کے وہ مظاہرے کئے جن کے سامنے چنگیز خان اور ہلاکو خان کے مظالم بھی شرما جائیں۔26مارچ کو چٹاگانگ کی بندرگاہ پر مغربی پاکستان سے کچھ سامان لے کر ایک بحری جہاز پہنچا۔اطلاع ملی کہ مکتی باہنی کے غنڈے وہ جہاز لوٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔لہٰذاکرنل جنجوعہ نے میجر ضیاء الرحمٰن کو بھیجا کہ وہ ذاتی طور پر بندرگاہ پر جائے اوراپنی نگرانی میں سامان اتروائے ۔میجر ضیاء کے مکتی باہنی اورتحریک آزادی بنگلہ دیش کے مسلح کارکنوں سے پہلے سے رابطے تھے۔ بندرگاہ پر جانے کی بجائے یہ سیدھے انکے ہیڈ کوارٹر پہنچے ۔بغاوت اور قتل و غارت کیلئے سیکٹرکمانڈرز پہلے ہی مقررکررکھے تھے جنہیںاس نے فوری طور پر کارروائی کا حکم دیا اورخود واپس یونٹ میں آگیا۔چند سپاہیوں کے ساتھ کمانڈنگ آفیسر کے بنگلہ پر پہنچا اُسے زیرِ حراست لیکر دفتر لے آیا۔ وہاں اسے کرسی کے ساتھ باندھ کر اسکے اُردلی سے اذیت ناک طریقے سے اسے شہیدکروادیا۔یونٹ کی کمان خود سنبھال لی اوربغاوت کا اعلان کر دیاجس کیلئے پہلے ہی یونٹ کو اس نے تیارکررکھاتھا ۔یادرہے کہ یہ تمام کی تمام یونٹ بنگالی سپاہیوں پر مشتمل تھی جو چند مغربی پاکستانی آفیسرز یا جے سی اوز تھے انہیں بھی شہید کر دیا گیا۔ یونٹ کو اس نے مختلف بغاوتی کارروائیوں پر روانہ کیااورخود چند سپاہیوں کے ساتھ ریڈیو سٹیشن پہنچا جس پر پہلے ہی مکتی باہنی کا قبضہ تھا ۔لہٰذا27مارچ کی رات کواس نے شیخ مجیب الرحمن کی طرف سے بنگلہ دیش کیلئے اعلان ِآزادی کیا کیونکہ شیخ صاحب اسوقت تک گرفتار ہو چکے تھے۔خود آزادبنگلہ دیش آرمی کا کمانڈراِن چیف اورشیخ مجیب کی واپسی تک صدربنگلہ دیش بن جانے کا اعلان کیا۔
      اس اعلان کیساتھ ہی اِسے یہ اندازہ تھا کہ چٹاگانگ میں جوبھی تھوڑے بہت مغربی پاکستانی فوجی ہیں وہ جلد یابدیر ضرور ریڈیو سٹیشن پر قبضہ کر لیں گے۔ لہٰذااس نے فوری طور پر سوادھن بنگلہ بیتارکِندرا (آزاد بنگال ریڈیو سٹیشن) کے نام سے ایک علیحدہ نشریاتی سٹیشن قائم کیا۔ یہ ریڈیو سٹیشن کا کسنر (Cox's) بازارکے نزدیک کلور گھاٹ کے علاقے میں قائم کیا گیا تھا۔وہاں اس نے باقاعدہ نشریات کا آغاز کیا جس میں پاکستان آرمی کے بنگالیوں کیخلاف مبینہ مظالم کی خوفناک کہانیاں سنائیںاورحکم دیا کہ پاکستان فوج اور پاکستانی لوگوں کیخلاف ہر بنگالی اٹھ کھڑا ہواوراپنے خلاف ہونیوالے مظالم کا بدلہ لے۔کسی پاکستانی کو زندہ نہ چھوڑے نیز یہ بھی اعلان کیا کہ آزادبنگلہ دیش فوج اس وقت پاکستان فوج کیخلاف برسرِ پیکارہے اورپاکستان فوج برے طریقے سے شکست کھا کر بھاگ رہی ہے۔ انہیں مت چھُپنے دیںبلکہ آگے بڑھ کر ختم کردیں۔ایک بھی بچنے نہ پائے۔مزید یہ کہ پاکستانی فوج بنگالیوں سے بہت خوفزدہ ہے۔وہ مختلف مقامات پرمارکھا کر ہتھیارڈال رہی ہے۔انہیں ختم کر دیں۔اس اعلان کا بنگالیوں پر بہت اثر ہوا اورپورا مشرقی پاکستان خون میں نہا گیا۔بھارت جو ایسے موقع کے انتظار میں تھا،نے باغیوں کی بھرپور طریقے سے مددکی اورنومبر1971ء میں حملہ کرکے پاکستان کو دولخت کر دیا۔کچھ رپورٹس کیمطابق بنگالیوں نے تقریباً ایک لاکھ بہاری اورمغربی پاکستانی قتل کئے۔




      Similar Threads:

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-22-2016)

    3. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: بنگلہ دیش کا اعلانِ آزادی



      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    4. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (03-22-2016)

    5. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: بنگلہ دیش کا اعلانِ آزادی

      Quote Originally Posted by Moona View Post


      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •