SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 6 of 6

    Thread: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      دواؤں سے دوری از حد ضروری !



      علینا اسلام
      اگر آپ مجھے روز مرہ کی اشیاء خریدتے ہوئے دیکھیں گے، تو آپ کو کافی عجیب لگے گا۔ میں ہر چیز خریدنے سے پہلے اس کے اجزاء کا جائزہ لیتی ہوں اور اس کے بعد ہی اسے خریدنے یا واپس رکھ دینے کا فیصلہ کرتی ہوںکیونکہ میں ایک ماہرِ غذائیت ہوں، اس لیے یہ میری عادت ہے۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے دندان ساز ہر شخص سے ملنے پر اس کے دانتوں کا جائزہ لیتے ہیں، اور جن کے لبوں پر ہر وقت دعا رہتی ہے کہ ان کے سب جاننے والے کھانے کے بعد برش کرنا شروع کر دیں،لیکن ایک طویل عرصے سے صرف ایک ہی چیز ایسی ہے، جس کے اجزاء کا میں نے کبھی جائزہ نہیں لیا، اور وہ ہیں دوائیں۔ چاہے سردی لگ جائے، پیٹ درد ہو، یا سر درد، میں نے کبھی بھی دوائی کھانے سے پہلے اس کا لیبل پڑھنے کی ضرورت محسوس نہیں کی کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ دوائیں ہماری دوست ہوتی ہیں اور یہ ہمیں بیماریوں سے بچانے کے لیے ضروری ہیں۔یہ سلسلہ یونہی جاری رہا کہ ایک دن میں نے انٹرنیٹ پرایک چارٹ دیکھا اور پھر بالکل کھانے کی چیزوں کی طرح دواؤں کے اجزاء کا بھی جائزہ لینا شروع کر دیا۔اس چارٹ میں مختلف وجوہات کی بناء پر مارے جانے کے خطرے کا بوئنگ 747 حادثے میں موت کے خطرے سے موازنہ کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق دواؤں کا الٹا اثر ٹاپ ٹین میں شامل ہے اور اس سے ہونی والی اموات کی شرح پھیپھڑوں، چھاتیوں، اور مثانے کے کینسر، شوگر، گاڑیوں کے حادثات میں ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔قدرتی دواؤں سے اموات کی شرح کسی شہابِ ثاقب سے ہونے والی موت سے تھوڑی زیادہ ہے اور یہ آخری درجے سے صرف ایک درجہ اوپر ہے۔ لیکن ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ دوائیں کینسر سے زیادہ خطرناک ہوں؟ کیا دواؤں کا کام ہماری صحت لوٹانا نہیں ہے؟اگلے کچھ ہفتوں میں نے ڈرگز ڈاٹ کام جیسی ویب سائٹس پر کئی دواؤں کے منفی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا اور ان میں سے کچھ نے تو میرے ہوش ہی اڑا دئیے۔مثال کے طور پر، ڈپریشن کی ایک مشہور دوائی Cipralex کے منفی اثرات میں عجیب خواب، دھیان کی کمی، بے حسی، وہم و نظر کا دھوکہ، سر درد، ضرورت سے زیادہ فعال رویے یا خیالات، اور بے آرامی شامل ہیں۔مجھے معلوم ہے کہ یہ منفی اثرات صرف کچھ ہی لوگوں پر ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی کیا ان سے دوائی کا مقصد فوت نہیں ہوجاتا؟ نوٹ:یہ چارٹ nhppa.org پر دستیاب ہے اور اسے ماہرِ قانون شان بکلے نے تیار کیا ہے۔ وہ آئینی اور فوجداری قوانین کے ماہر ہیں، نیشنل ہیلتھ پراڈکٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے صرف اور فوڈ اینڈ ڈرگز ایکٹ (امریکا) کے ماہر ہیں۔ کیا پہلے سے ڈپریشن کے شکار شخص کے لیے یہ مزید پریشانی نہیں ہوگی؟: میں نے اپنے آس پاس جتنا زیادہ دیکھا، میں نے دیکھا کہ کئی لوگ یہی محسوس کرتے ہیں۔ بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ بوسٹن ریجنل میڈیکل سینٹر کے شعبہ طِب کے سربراہ دیپک چوپڑا نے بھی دواؤں پر حد سے زیادہ انحصار کے خلاف استعفیٰ دے کر قدرتی دواؤں سے علاج کا اپنا مرکز کھولا۔ مجھے لگتا ہے کہ دیپک چوپڑا بھی میری طرح اس بات کو سمجھ گئے ہوں گے کہ زیادہ تر دوائیں صرف مرہم پٹی کی طرح ہوتی ہیں جو فوری لیکن عارضی آرام پہنچا کر بیماری کی علامات کو تھوڑی دیر یا عرصے کے لیے چھپا دیتی ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ اپنے آس پاس موجود کسی ایسے شخص کے بارے میں تصور کریں، جو ایک طویل عرصے سے بلڈ پریشر، شوگر، یا کسی اور بیماری کی دوائیں لے رہا ہو، اور پھر خود سے پوچھیں کہ کیا ان کی بیماری ختم ہوئی ہے؟ یا انہوں نے یہ مان لیا ہے کہ ان کی بیماری اب کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتی، اور صرف دواؤں پر ہی گزارا کرنا پڑے گا،لیکن تجویز کردہ دواؤں پر انحصار کم کرنے کا ایک طریقہ ہے اور وہ ہے اچھی خوراک۔دوائیں اور خوراک، دونوں ہی کھانے کی چیزیں ہیں، یہ ہمارے خون میں شامل ہو کر ہمارے خلیوں تک پہنچتے ہیں، اس لیے جب کوئی کہتا ہے کہ خوراک سے بیماریاں دور نہیں ہوسکتیں، تو مجھے ہنسی آتی ہے۔ دونوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ خوراک میں غذائیت موجود ہوتی ہے جبکہ دواؤں میں وہ چیزیں نہیں ہوتیں جن کی خلیوں کی تعمیر میں ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ خوراک کے ساتھ نہ تو منفی اثرات کی ایک لمبی فہرست آتی ہے اور نہ ہی یہ جیب پر زیادہ بوجھ ہوتی ہیں۔ بیماری کی شدت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خوراک اور دواؤں کو متوازن انداز میں لیا جانا چاہیے، لیکن اگر صرف دواؤں پر انحصار کرتے ہوئے خوراک، ورزش، اور گہری نیند کو قربان کر دیا جائے، تو یہ توازن برقرار نہیں رہ سکتا۔اس لیے میرا مشورہ ہے کہ آپ خوراک اور جڑی بوٹیوں کے طبی فوائد کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، اور ورزش کو کبھی نہ بھولیں۔ اگر آپ کو میری بات کا یقین نہیں، تو آپ گھریلو دواؤں کے بارے میں بھی تحقیق ضرور کریں۔مثال کے طور پر ہم سب ہی نے زخموں پر ہلدی ڈالنے کا سنا ہے۔ ہلدی اس لیے مدد دیتی ہے کیونکہ اس میں curcumin شامل ہوتا ہے ،جو جلن کم کرتا ہے، جراثیم کش ہوتا ہے، اور درد میں فوری آرام پہنچاتا ہے۔اگر کسی مصالحے، جڑی بوٹی، یا کھانے کی چیز پر کروڑوں ڈالر خرچ کر کے تحقیق نہیں کی گئی ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس میں فوائد موجود نہیں۔ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ اس جگہ تحقیق کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ شکر ہے کہ قدرتی دواؤں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے سبب اب کمپنیاں قدرتی اجزاء مثلاً curcumin کی الزائمر اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں میں افادیت ثابت کرنے کے قابل بھی ہیں، اور آمادہ بھی۔میں جانتی ہوں کہ دوائیں زندگیاں بچا سکتی ہیں، سنگین بیماریوں یا معذوریوں میں مبتلا لوگوں کو نارمل زندگی دے سکتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر فوری آرام پہنچا سکتی ہیں۔ میں بھی دوا لوں گی، جب اس کی ضرورت ہوئی، اور مجھے خوشی ہے کہ ایسی دوائیں موجود ہیں،لیکن اپنی اس تحقیق کے بعد مجھے جدید مغربی دواؤں سے تھوڑی سی مایوسی ہوئی ہے اور ان کے بارے میں میرا رویہ تبدیل ہوا ہے۔ اس کے علاوہ مجھے اب قدرتی دواؤں کی افادیت کا بھی اندازہ ہوا ہے۔ تو اگر آپ متبادل دوائیں استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اگر یہ آپ کی موجودہ دواؤں سے متصادم نہ ہو تو (جس کا امکان بہت ہی کم ہے)، تو یاد رکھیں کہ اس کا خطرہ صرف اتنا ہے، جتنا آپ پر شہابِ ثاقب گرنے کا۔ نوٹ: سنگین بیماریوں میں مبتلا افراد اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر دوائیں کم یا زیادہ ہرگز نہ کریں۔ ٭…٭…٭


      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    3. #3
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      Re: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

      A1bohat khoob shabash baita


    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing
      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      A1bohat khoob shabash baita
      پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    5. #5
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      510

      Re: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      علینا اسلام
      اگر آپ مجھے روز مرہ کی اشیاء خریدتے ہوئے دیکھیں گے، تو آپ کو کافی عجیب لگے گا۔ میں ہر چیز خریدنے سے پہلے اس کے اجزاء کا جائزہ لیتی ہوں اور اس کے بعد ہی اسے خریدنے یا واپس رکھ دینے کا فیصلہ کرتی ہوںکیونکہ میں ایک ماہرِ غذائیت ہوں، اس لیے یہ میری عادت ہے۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے دندان ساز ہر شخص سے ملنے پر اس کے دانتوں کا جائزہ لیتے ہیں، اور جن کے لبوں پر ہر وقت دعا رہتی ہے کہ ان کے سب جاننے والے کھانے کے بعد برش کرنا شروع کر دیں،لیکن ایک طویل عرصے سے صرف ایک ہی چیز ایسی ہے، جس کے اجزاء کا میں نے کبھی جائزہ نہیں لیا، اور وہ ہیں دوائیں۔ چاہے سردی لگ جائے، پیٹ درد ہو، یا سر درد، میں نے کبھی بھی دوائی کھانے سے پہلے اس کا لیبل پڑھنے کی ضرورت محسوس نہیں کی کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ دوائیں ہماری دوست ہوتی ہیں اور یہ ہمیں بیماریوں سے بچانے کے لیے ضروری ہیں۔یہ سلسلہ یونہی جاری رہا کہ ایک دن میں نے انٹرنیٹ پرایک چارٹ دیکھا اور پھر بالکل کھانے کی چیزوں کی طرح دواؤں کے اجزاء کا بھی جائزہ لینا شروع کر دیا۔اس چارٹ میں مختلف وجوہات کی بناء پر مارے جانے کے خطرے کا بوئنگ 747 حادثے میں موت کے خطرے سے موازنہ کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق دواؤں کا الٹا اثر ٹاپ ٹین میں شامل ہے اور اس سے ہونی والی اموات کی شرح پھیپھڑوں، چھاتیوں، اور مثانے کے کینسر، شوگر، گاڑیوں کے حادثات میں ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔قدرتی دواؤں سے اموات کی شرح کسی شہابِ ثاقب سے ہونے والی موت سے تھوڑی زیادہ ہے اور یہ آخری درجے سے صرف ایک درجہ اوپر ہے۔ لیکن ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ دوائیں کینسر سے زیادہ خطرناک ہوں؟ کیا دواؤں کا کام ہماری صحت لوٹانا نہیں ہے؟اگلے کچھ ہفتوں میں نے ڈرگز ڈاٹ کام جیسی ویب سائٹس پر کئی دواؤں کے منفی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا اور ان میں سے کچھ نے تو میرے ہوش ہی اڑا دئیے۔مثال کے طور پر، ڈپریشن کی ایک مشہور دوائی Cipralex کے منفی اثرات میں عجیب خواب، دھیان کی کمی، بے حسی، وہم و نظر کا دھوکہ، سر درد، ضرورت سے زیادہ فعال رویے یا خیالات، اور بے آرامی شامل ہیں۔مجھے معلوم ہے کہ یہ منفی اثرات صرف کچھ ہی لوگوں پر ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی کیا ان سے دوائی کا مقصد فوت نہیں ہوجاتا؟ نوٹ:یہ چارٹ nhppa.org پر دستیاب ہے اور اسے ماہرِ قانون شان بکلے نے تیار کیا ہے۔ وہ آئینی اور فوجداری قوانین کے ماہر ہیں، نیشنل ہیلتھ پراڈکٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے صرف اور فوڈ اینڈ ڈرگز ایکٹ (امریکا) کے ماہر ہیں۔ کیا پہلے سے ڈپریشن کے شکار شخص کے لیے یہ مزید پریشانی نہیں ہوگی؟: میں نے اپنے آس پاس جتنا زیادہ دیکھا، میں نے دیکھا کہ کئی لوگ یہی محسوس کرتے ہیں۔ بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ بوسٹن ریجنل میڈیکل سینٹر کے شعبہ طِب کے سربراہ دیپک چوپڑا نے بھی دواؤں پر حد سے زیادہ انحصار کے خلاف استعفیٰ دے کر قدرتی دواؤں سے علاج کا اپنا مرکز کھولا۔ مجھے لگتا ہے کہ دیپک چوپڑا بھی میری طرح اس بات کو سمجھ گئے ہوں گے کہ زیادہ تر دوائیں صرف مرہم پٹی کی طرح ہوتی ہیں جو فوری لیکن عارضی آرام پہنچا کر بیماری کی علامات کو تھوڑی دیر یا عرصے کے لیے چھپا دیتی ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ اپنے آس پاس موجود کسی ایسے شخص کے بارے میں تصور کریں، جو ایک طویل عرصے سے بلڈ پریشر، شوگر، یا کسی اور بیماری کی دوائیں لے رہا ہو، اور پھر خود سے پوچھیں کہ کیا ان کی بیماری ختم ہوئی ہے؟ یا انہوں نے یہ مان لیا ہے کہ ان کی بیماری اب کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتی، اور صرف دواؤں پر ہی گزارا کرنا پڑے گا،لیکن تجویز کردہ دواؤں پر انحصار کم کرنے کا ایک طریقہ ہے اور وہ ہے اچھی خوراک۔دوائیں اور خوراک، دونوں ہی کھانے کی چیزیں ہیں، یہ ہمارے خون میں شامل ہو کر ہمارے خلیوں تک پہنچتے ہیں، اس لیے جب کوئی کہتا ہے کہ خوراک سے بیماریاں دور نہیں ہوسکتیں، تو مجھے ہنسی آتی ہے۔ دونوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ خوراک میں غذائیت موجود ہوتی ہے جبکہ دواؤں میں وہ چیزیں نہیں ہوتیں جن کی خلیوں کی تعمیر میں ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ خوراک کے ساتھ نہ تو منفی اثرات کی ایک لمبی فہرست آتی ہے اور نہ ہی یہ جیب پر زیادہ بوجھ ہوتی ہیں۔ بیماری کی شدت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خوراک اور دواؤں کو متوازن انداز میں لیا جانا چاہیے، لیکن اگر صرف دواؤں پر انحصار کرتے ہوئے خوراک، ورزش، اور گہری نیند کو قربان کر دیا جائے، تو یہ توازن برقرار نہیں رہ سکتا۔اس لیے میرا مشورہ ہے کہ آپ خوراک اور جڑی بوٹیوں کے طبی فوائد کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، اور ورزش کو کبھی نہ بھولیں۔ اگر آپ کو میری بات کا یقین نہیں، تو آپ گھریلو دواؤں کے بارے میں بھی تحقیق ضرور کریں۔مثال کے طور پر ہم سب ہی نے زخموں پر ہلدی ڈالنے کا سنا ہے۔ ہلدی اس لیے مدد دیتی ہے کیونکہ اس میں curcumin شامل ہوتا ہے ،جو جلن کم کرتا ہے، جراثیم کش ہوتا ہے، اور درد میں فوری آرام پہنچاتا ہے۔اگر کسی مصالحے، جڑی بوٹی، یا کھانے کی چیز پر کروڑوں ڈالر خرچ کر کے تحقیق نہیں کی گئی ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس میں فوائد موجود نہیں۔ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ اس جگہ تحقیق کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ شکر ہے کہ قدرتی دواؤں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے سبب اب کمپنیاں قدرتی اجزاء مثلاً curcumin کی الزائمر اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں میں افادیت ثابت کرنے کے قابل بھی ہیں، اور آمادہ بھی۔میں جانتی ہوں کہ دوائیں زندگیاں بچا سکتی ہیں، سنگین بیماریوں یا معذوریوں میں مبتلا لوگوں کو نارمل زندگی دے سکتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر فوری آرام پہنچا سکتی ہیں۔ میں بھی دوا لوں گی، جب اس کی ضرورت ہوئی، اور مجھے خوشی ہے کہ ایسی دوائیں موجود ہیں،لیکن اپنی اس تحقیق کے بعد مجھے جدید مغربی دواؤں سے تھوڑی سی مایوسی ہوئی ہے اور ان کے بارے میں میرا رویہ تبدیل ہوا ہے۔ اس کے علاوہ مجھے اب قدرتی دواؤں کی افادیت کا بھی اندازہ ہوا ہے۔ تو اگر آپ متبادل دوائیں استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اگر یہ آپ کی موجودہ دواؤں سے متصادم نہ ہو تو (جس کا امکان بہت ہی کم ہے)، تو یاد رکھیں کہ اس کا خطرہ صرف اتنا ہے، جتنا آپ پر شہابِ ثاقب گرنے کا۔ نوٹ: سنگین بیماریوں میں مبتلا افراد اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر دوائیں کم یا زیادہ ہرگز نہ کریں۔ ٭…٭…٭
      Khoobsurat Sharing


    6. #6
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: دواؤں سے دوری از حد ضروری !

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khoobsurat Sharing
      پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •