intelligent086 (11-26-2015),KhUsHi (11-28-2015)
وہ اِس ادا سے جو آئے تو یُوں بَھلا نہ لگے
ہزار بار مِلو پھر بھی آشنا نہ لگے
کبھی وہ خاص عِنایت کہ سَو گُماں گُزریں
کبھی وہ طرزِ تغافل، کہ محرمانہ لگے
وہ سیدھی سادی ادائیں کہ بِجلیاں برسیں
وہ دلبرانہ مرُوّت کہ عاشقانہ لگے
دکھاؤں داغِ محبّت جو ناگوار نہ ہو
سُناؤں قصّۂ فُرقت، اگر بُرا نہ لگے
بہت ہی سادہ ہے توُ، اور زمانہ ہے عیّار
خُدا کرے کہ تجھے شہر کی ہَوا نہ لگے
بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی
وہ بات کر کہ طبیعت کو تازیانہ لگے
جو گھر اُجڑ گئے اُن کا نہ رنج کر، پیارے
وہ چارہ کر کہ یہ گُلشن اُجاڑ سا نہ لگے
عتابِ اہلِ جہاں سب بُھلا دِئے، لیکن
وہ زخم یاد ہیں اب تک، جوغائبانہ لگے
وہ رنگ دِل کو دِئے ہیں لہُو کی گردِش نے
نظر اُٹھاؤں تو، دُنیا نِگارخانہ لگے
عجیب خواب دِکھاتے ہیں ناخُدا ہم کو
غرض یہ ہے کہ، سفِینہ کِنارے جا نہ لگے
لِیے ہی جاتی ہے ہر دَم کوئی صدا ،ناصر
یہ اور بات، سُراغِ نشانِ پا نہ لگے
-- ناصر کاظمی
intelligent086 (11-26-2015),KhUsHi (11-28-2015)
واہ جی واہ
بہت عمدہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
boht pyari sharing
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Buhat umda aur lajawab sharing ka shukria
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Admin (12-05-2015)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks