KhUsHi (11-26-2015)
جل بھی چُکے پروانے، ہو بھی چُکی رُسوائی
اب خاک اُڑانے کو بیٹھے ہیں تماشائی
تاروں کی ضِیا دِل میں اِک آگ لگاتی ہے
آرام سے راتوں کو سوتے نہیں سودائی
راتوں کی اُداسی میں خاموش ہے دِل میرا
بے حِس ہیں تمنّائیں نیند آئی کہ موت آئی
اب دِل کو کسی کروَٹ آرام نہیں مِلتا
اِک عُمْر کا رونا ہے دو دِن کی شناسائی
اِک شام وہ آئے تھے، اِک رات فروزاں تھی
وہ شام نہیں لوٹی، وہ رات نہیں آئی
اب وُسعتِ عالَم بھی کم ہے مِری وَحشت کو
کیا مجھ کو ڈرائے گی اِس دشت کی پہنائی
جی میں ہے کہ اُس در سے، اب ہم نہیں اُٹّھیں گے
جس در پہ نہ جانے کی سو بار قسم کھائی
_
KhUsHi (11-26-2015)
wah sain wah boht umda
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Buhat umda
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
intelligent086 (12-05-2015)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks