SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......


      کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      نجمہ عالم



      ہمارا ملک دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ جتنی دولت ہمارے یہاں سے ممالک غیر روانہ کی گئی، کتنی بدعنوانی لاکھوں ،کروڑوں سے کم تو ہرگز نہیں ،جو ملک کے مختلف تقریباً ہر سرکاری و غیر سرکاری اداروں، محکموں میں ہوچکی (اور اب بھی جاری ہے) کتنے ارب سمندر برد ہوئے کس کس کے ذریعے کس کس طرح باہر بھیجے گئے، پکڑی ایک ایان گئیں، مگر یہ بھی ابتدائے عشق۔۔۔۔آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا کے مصداق پکڑا جانا پھر ثابت ہو جانا اورکچھ وصول ہوجانا مختلف باتیں ہیں۔
      دروغ برگردن راوی ایک دوکشتیاں اربوں روپوں (ڈالروں) سے بھری کوسٹ گارڈز کے ہتھے بھی چڑھیں، اب ان کا کیا بنا؟ جس ملک کے اہم ترین عہدوں پر (ماضی اور حال میں) فائز حضرات دبئی، یورپ، امریکا کچھ اور ممالک میں جائیدادیں بنا رہے ہوں۔ اپنی اولاد کے لیے ایک محل چلیے محل نہ سہی ایک پرآسائش اپارٹمنٹ، شاپنگ مال یا کم ازکم ایک سپر اسٹور خرید رہے ہوں تو خود سوچیے کہ وہ ملک دنیا کا امیر ترین ہوگا کہ نہیں؟ جتنا روپیہ ملک سے باہر مختلف اوقات میں مختلف طریقوں سے جاچکا ہے، جتنا اداروں اور شعبوں سے لوٹا گیا، جو پکڑا گیا، جو سمندر میں ڈوب گیا یا جس کو پکڑے جانے کے خوف سے نذرآتش کردیا گیا، اب اس سب کو جمع کیجیے کتنی دولت بنتی ہے؟ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ موصوفہ اپنا دماغی توازن کھو بیٹھی ہیں کہ پاکستان جیسے ملک کو دنیا کا امیر ترین ملک قرار دے رہی ہیں۔
      جس ملک کی تقریباً 60 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، جی ہاں یہی تو وہ ثبوت ہے جو ہمیں فاتر العقل کے بجائے دانشور قرار دے سکتا ہے۔ جناب کیا آپ انکار کریں گے کہ محکمہ صحت، تعلیم، خارجہ، بلڈنگ اتھارٹی کا شعبہ، پل سڑکیں بنانے کے ذمے دار اداروں اور تو اور قیدیوں کی غذا، علاج تک میں خرد برد۔ حتیٰ کہ حج ڈسپنسریوں میں بھی زائد المیعاد ادویہ دے کر صحیح المیعاد دواؤں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔
      یہ سب کچھ ہم سے زیادہ آپ کی نظر سے روز اخبارات اور برقی ذرایع ابلاغ میں آپ کی نظر و سماعت سے ٹکرایا ہوگا۔ چلیے محض ایک ہفتے کے اخبارات اٹھائیے اور صرف بدعنوانی کی خبروں کو نشان زد کریے(یہاں اگر میں تاریخ وار چند سرخیاں ہی درج کروں تو کاغذ اور وقت کا زیاں ہی ہوگا) یہ سب خبریں نہ صرف ذرایع ابلاغ پر آ چکی بلکہ روز آ رہی ہیں۔ بڑے بڑے محکمے اور اداروں کے علاوہ اب تک بظاہر غیر اہم شعبوں تک میں کروڑوں کے ہیرپھیر کی خبریں ذرایع ابلاغ کی زینت بن رہی ہیں۔
      چلیے یہ سب حقائق آپ کو معلوم ہیں تو اب روز کی خبروں سے کروڑوں، اربوں روپوں نہیں بلکہ ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کو جمع کرنا شروع کیجیے یہ کام زبانی یا انگلیوں پر مشکل ہوگا کیلکولیٹر کی مدد سے کیجیے جو حاصل جمع آئے وہ دولت اتنی ہی ہوگی جتنی کسی امیر ترین ملک کے کل اثاثے۔ رہ گئی یہ بات کہ ہمارے یہاں لوگ کیوں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں؟ تو یہ تو ہونا ہی ہے کہ اتنی دولت ہو مگر وہ ملکی ترقی اور افراد کی بحالی کے بجائے وی آئی پیز کے لیے ہو ملکی ترقی کے بجائے ممالک غیر کے بینکوں میں جمع ہو۔
      آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جو آپریشن شروع کیا تھا اس میں طرح طرح کی پرتیں کھلتی چلی گئیں۔ دہشت گردوں کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا؟ کس نے فراہم کیا؟ کن مقاصد کے لیے فراہم کیا؟ وہ سہولت کار کون ہیں؟ جو دہشت گردوں کو رہائش، ضروریات زندگی کے علاوہ اسلحہ تک فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک جو بھی اس الزام کی زد میں آئے وہ کوئی معمولی فرد تو ہے نہیں۔ سب بڑی بڑی شخصیات ہی ہیں۔
      کہنے والوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ حکومت کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز افراد نے ملکی خزانے میں جو لوٹ مار مچائی ہے اس کا تصور تو ایک عام آدمی کر ہی نہیں سکتا۔ اور بھلا کر بھی کیسے سکتا ہے جس شخص کو سو روپے یا ہزار روپے خواب میں بھی نظر نہ آتے ہوں وہ بھلا اربوں کے ہیر پھیر میں کیسے ملوث ہوسکتا ہے؟ کہتے ہیں کہ روپے کو روپیہ ہی کھینچتا ہے تو جس کے پاس پہلے ہی کچھ ہوگا وہی مزید کے لیے ہاتھ پاؤں مارے گا۔ لہٰذا ایسے افراد ایسے ادارے، ایسی جماعتیں جو خود چندے اور خیرات سے اپنا کام چلا رہی ہوں وہ کیا کسی کی سہولت کار بنیں گی۔
      سہولت تو لوٹ مار کرنے والوں کو وہ فراہم کریں گے جن کے پاس دینے کو کچھ ہوگا۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ بلا وجہ اور وہ بھی دہشت گردوں کو دیں کیوں؟ اپنے پاس ہی کیوں نہ رکھیں تو جناب وہ اتنے بے وقوف بھی نہیں، روپیہ پھینک تماشا دیکھ۔ کے مصداق وہ اس روپے سے جو مزید دولت حاصل کر رہے ہیں وہ کبھی ماڈل ایان علی کے ذریعے کبھی کشتیوں کے ذریعے کبھی مختلف راز دار و غیر ملکی دوستوں کے اکاؤنٹس میں اور کبھی ہنڈی کے ذریعے ملک سے باہر بھیجی جا رہی ہے وہ صوبائی حکومت ہو یا وفاقی کسی ترقیاتی منصوبے کا اعلان کردے بس صاحب لوگوں کی تو لاٹری نکل آتی ہے 25-20 کروڑ کا منصوبہ، 45-40ارب کا ہوجائے گا۔
      جس کا ٹھیکہ اپنے ہی بھائی بھتیجوں کو ملے گا اور جس دور حکومت میں شروع ہوگا اس میں کچھ کھدائی وغیرہ سے آگے نہ بڑھ سکے گا، اب آنے والی حکومت پھر نئے عزم سے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا اعلان کرے گی، گزشتہ بجٹ تو جانے والی حکومت کھا کر جاچکی لہٰذا نئی حکومت اعلان کرکے کام کا ازسر نو آغاز کرے گی مگر مزے کی بات کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت میں مزید اضافہ ہوچکا ہوگا۔ اب اس دور میں بھی کام پورا ہونا حالات، سیاسی استحکام اور عالمی منڈی کی صورت حال پر منحصر ہے۔
      چلیے یہ سب تو ہوا اور ہوتا رہے گا مگر اب تو دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ملک کو دیوالیہ کرنے والوں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی ہو رہی ہے کئی افراد گرفت میں آچکے ہیں۔
      مگر غربت زدہ قوم کو یہ پوچھنے کا حق تو ہونا چاہیے کہ اب تک کتنا مال وصول ہوا؟ اگر کچھ ہوگیا ہے اور باقی کے وصول ہونے کی قوی امید ہے تو ہمیں اس کے ثمرات کب ملنا شروع ہوں گے۔ یا یہ سب ایک جیب سے نکال کر دوسری جیب میں چلا جائے گا؟ ہم نے ذرا پہلے لکھا تھا کہ تمام بڑے بڑے اداروں اور محکموں کے علاوہ بظاہر غیر اہم اور معمولی شعبوں تک میں بدعنوانیوں نے قدم جما لیے ہیں۔سوچیے کہ ایک عام شہری اس ملک میں کس طرح جی رہا ہے؟ کن حالات میں جی رہا ہے۔
      مگر کب تک لاوا پھٹنے سے قبل کچھ تو ذرا سا، تھوڑا سا عوامی بہبود کے لیے بھی ہونا چاہیے۔ سابقہ حالات سے کچھ سبق لینا دانشمندانہ عمل ہوگا۔ عوام تو بے چارے یوں جی رہے ہیں جیسے ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانی



      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-01-2016)

    3. #2
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      مگر غربت زدہ قوم کو یہ پوچھنے کا حق تو ہونا چاہیے کہ اب تک کتنا مال وصول ہوا؟ اگر کچھ ہوگیا ہے اور باقی کے وصول ہونے کی قوی امید ہے تو ہمیں اس کے ثمرات کب ملنا شروع ہوں گے۔ یا یہ سب ایک جیب سے نکال کر دوسری جیب میں چلا جائے گا؟
      bohat achi sharing hai


    4. The Following 2 Users Say Thank You to Dr Maqsood Hasni For This Useful Post:

      intelligent086 (03-01-2016),Moona (03-01-2016)

    5. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    6. #4
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      510

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      نجمہ عالم



      ہمارا ملک دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ جتنی دولت ہمارے یہاں سے ممالک غیر روانہ کی گئی، کتنی بدعنوانی لاکھوں ،کروڑوں سے کم تو ہرگز نہیں ،جو ملک کے مختلف تقریباً ہر سرکاری و غیر سرکاری اداروں، محکموں میں ہوچکی (اور اب بھی جاری ہے) کتنے ارب سمندر برد ہوئے کس کس کے ذریعے کس کس طرح باہر بھیجے گئے، پکڑی ایک ایان گئیں، مگر یہ بھی ابتدائے عشق۔۔۔۔آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا کے مصداق پکڑا جانا پھر ثابت ہو جانا اورکچھ وصول ہوجانا مختلف باتیں ہیں۔
      دروغ برگردن راوی ایک دوکشتیاں اربوں روپوں (ڈالروں) سے بھری کوسٹ گارڈز کے ہتھے بھی چڑھیں، اب ان کا کیا بنا؟ جس ملک کے اہم ترین عہدوں پر (ماضی اور حال میں) فائز حضرات دبئی، یورپ، امریکا کچھ اور ممالک میں جائیدادیں بنا رہے ہوں۔ اپنی اولاد کے لیے ایک محل چلیے محل نہ سہی ایک پرآسائش اپارٹمنٹ، شاپنگ مال یا کم ازکم ایک سپر اسٹور خرید رہے ہوں تو خود سوچیے کہ وہ ملک دنیا کا امیر ترین ہوگا کہ نہیں؟ جتنا روپیہ ملک سے باہر مختلف اوقات میں مختلف طریقوں سے جاچکا ہے، جتنا اداروں اور شعبوں سے لوٹا گیا، جو پکڑا گیا، جو سمندر میں ڈوب گیا یا جس کو پکڑے جانے کے خوف سے نذرآتش کردیا گیا، اب اس سب کو جمع کیجیے کتنی دولت بنتی ہے؟ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ موصوفہ اپنا دماغی توازن کھو بیٹھی ہیں کہ پاکستان جیسے ملک کو دنیا کا امیر ترین ملک قرار دے رہی ہیں۔
      جس ملک کی تقریباً 60 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، جی ہاں یہی تو وہ ثبوت ہے جو ہمیں فاتر العقل کے بجائے ’’دانشور‘‘ قرار دے سکتا ہے۔ جناب کیا آپ انکار کریں گے کہ محکمہ صحت، تعلیم، خارجہ، بلڈنگ اتھارٹی کا شعبہ، پل سڑکیں بنانے کے ذمے دار اداروں اور تو اور قیدیوں کی غذا، علاج تک میں خرد برد۔ حتیٰ کہ حج ڈسپنسریوں میں بھی زائد المیعاد ادویہ دے کر صحیح المیعاد دواؤں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔
      یہ سب کچھ ہم سے زیادہ آپ کی نظر سے روز اخبارات اور برقی ذرایع ابلاغ میں آپ کی نظر و سماعت سے ٹکرایا ہوگا۔ چلیے محض ایک ہفتے کے اخبارات اٹھائیے اور صرف بدعنوانی کی خبروں کو نشان زد کریے(یہاں اگر میں تاریخ وار چند سرخیاں ہی درج کروں تو کاغذ اور وقت کا زیاں ہی ہوگا) یہ سب خبریں نہ صرف ذرایع ابلاغ پر آ چکی بلکہ روز آ رہی ہیں۔ بڑے بڑے محکمے اور اداروں کے علاوہ اب تک بظاہر غیر اہم شعبوں تک میں کروڑوں کے ہیرپھیر کی خبریں ذرایع ابلاغ کی زینت بن رہی ہیں۔
      چلیے یہ سب حقائق آپ کو معلوم ہیں تو اب روز کی خبروں سے کروڑوں، اربوں روپوں نہیں بلکہ ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کو جمع کرنا شروع کیجیے یہ کام زبانی یا انگلیوں پر مشکل ہوگا کیلکولیٹر کی مدد سے کیجیے جو حاصل جمع آئے وہ دولت اتنی ہی ہوگی جتنی کسی امیر ترین ملک کے کل اثاثے۔ رہ گئی یہ بات کہ ہمارے یہاں لوگ کیوں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں؟ تو یہ تو ہونا ہی ہے کہ اتنی دولت ہو مگر وہ ملکی ترقی اور افراد کی بحالی کے بجائے وی آئی پیز کے لیے ہو ملکی ترقی کے بجائے ممالک غیر کے بینکوں میں جمع ہو۔
      آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جو آپریشن شروع کیا تھا اس میں طرح طرح کی پرتیں کھلتی چلی گئیں۔ دہشت گردوں کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا؟ کس نے فراہم کیا؟ کن مقاصد کے لیے فراہم کیا؟ وہ سہولت کار کون ہیں؟ جو دہشت گردوں کو رہائش، ضروریات زندگی کے علاوہ اسلحہ تک فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک جو بھی اس الزام کی زد میں آئے وہ کوئی معمولی فرد تو ہے نہیں۔ سب بڑی بڑی شخصیات ہی ہیں۔
      کہنے والوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ حکومت کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز افراد نے ملکی خزانے میں جو لوٹ مار مچائی ہے اس کا تصور تو ایک عام آدمی کر ہی نہیں سکتا۔ اور بھلا کر بھی کیسے سکتا ہے جس شخص کو سو روپے یا ہزار روپے خواب میں بھی نظر نہ آتے ہوں وہ بھلا اربوں کے ہیر پھیر میں کیسے ملوث ہوسکتا ہے؟ کہتے ہیں کہ روپے کو روپیہ ہی کھینچتا ہے تو جس کے پاس پہلے ہی کچھ ہوگا وہی مزید کے لیے ہاتھ پاؤں مارے گا۔ لہٰذا ایسے افراد ایسے ادارے، ایسی جماعتیں جو خود چندے اور خیرات سے اپنا کام چلا رہی ہوں وہ کیا کسی کی سہولت کار بنیں گی۔
      سہولت تو لوٹ مار کرنے والوں کو وہ فراہم کریں گے جن کے پاس دینے کو کچھ ہوگا۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ بلا وجہ اور وہ بھی دہشت گردوں کو دیں کیوں؟ اپنے پاس ہی کیوں نہ رکھیں تو جناب وہ اتنے بے وقوف بھی نہیں، روپیہ پھینک تماشا دیکھ۔ کے مصداق وہ اس روپے سے جو مزید دولت حاصل کر رہے ہیں وہ کبھی ماڈل ایان علی کے ذریعے کبھی کشتیوں کے ذریعے کبھی مختلف راز دار و غیر ملکی دوستوں کے اکاؤنٹس میں اور کبھی ہنڈی کے ذریعے ملک سے باہر بھیجی جا رہی ہے وہ صوبائی حکومت ہو یا وفاقی کسی ترقیاتی منصوبے کا اعلان کردے بس صاحب لوگوں کی تو لاٹری نکل آتی ہے 25-20 کروڑ کا منصوبہ، 45-40ارب کا ہوجائے گا۔
      جس کا ٹھیکہ اپنے ہی بھائی بھتیجوں کو ملے گا اور جس دور حکومت میں شروع ہوگا اس میں کچھ کھدائی وغیرہ سے آگے نہ بڑھ سکے گا، اب آنے والی حکومت پھر نئے عزم سے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا اعلان کرے گی، گزشتہ بجٹ تو جانے والی حکومت کھا کر جاچکی لہٰذا نئی حکومت اعلان کرکے کام کا ازسر نو آغاز کرے گی مگر مزے کی بات کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت میں مزید اضافہ ہوچکا ہوگا۔ اب اس دور میں بھی کام پورا ہونا حالات، سیاسی استحکام اور عالمی منڈی کی صورت حال پر منحصر ہے۔
      چلیے یہ سب تو ہوا اور ہوتا رہے گا مگر اب تو دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ملک کو دیوالیہ کرنے والوں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی ہو رہی ہے کئی افراد گرفت میں آچکے ہیں۔
      مگر غربت زدہ قوم کو یہ پوچھنے کا حق تو ہونا چاہیے کہ اب تک کتنا مال وصول ہوا؟ اگر کچھ ہوگیا ہے اور باقی کے وصول ہونے کی قوی امید ہے تو ہمیں اس کے ثمرات کب ملنا شروع ہوں گے۔ یا یہ سب ایک جیب سے نکال کر دوسری جیب میں چلا جائے گا؟ ہم نے ذرا پہلے لکھا تھا کہ تمام بڑے بڑے اداروں اور محکموں کے علاوہ بظاہر غیر اہم اور معمولی شعبوں تک میں بدعنوانیوں نے قدم جما لیے ہیں۔سوچیے کہ ایک عام شہری اس ملک میں کس طرح جی رہا ہے؟ کن حالات میں جی رہا ہے۔
      مگر کب تک لاوا پھٹنے سے قبل کچھ تو ذرا سا، تھوڑا سا عوامی بہبود کے لیے بھی ہونا چاہیے۔ سابقہ حالات سے کچھ سبق لینا دانشمندانہ عمل ہوگا۔ عوام تو بے چارے یوں جی رہے ہیں جیسے ’’ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانی‘‘

      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      مگر غربت زدہ قوم کو یہ پوچھنے کا حق تو ہونا چاہیے کہ اب تک کتنا مال وصول ہوا؟ اگر کچھ ہوگیا ہے اور باقی کے وصول ہونے کی قوی امید ہے تو ہمیں اس کے ثمرات کب ملنا شروع ہوں گے۔ یا یہ سب ایک جیب سے نکال کر دوسری جیب میں چلا جائے گا؟
      bohat achi sharing hai
      Khoob surat tajziya


    7. The Following 2 Users Say Thank You to Dr Danish For This Useful Post:

      intelligent086 (03-01-2016),Moona (03-01-2016)

    8. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      مگر غربت زدہ قوم کو یہ پوچھنے کا حق تو ہونا چاہیے کہ اب تک کتنا مال وصول ہوا؟ اگر کچھ ہوگیا ہے اور باقی کے وصول ہونے کی قوی امید ہے تو ہمیں اس کے ثمرات کب ملنا شروع ہوں گے۔ یا یہ سب ایک جیب سے نکال کر دوسری جیب میں چلا جائے گا؟
      bohat achi sharing hai
      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing
      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khoob surat tajziya
      پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    9. #6
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing

      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    10. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (03-01-2016)

    11. #7
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں.......

      Quote Originally Posted by Moona View Post
      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •