بہت عمدہ اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
آپ کی مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا
اب بھی تری نظر میں وہی آب و تاب ہے
ہلکی سی چاندنی ہے ذرا سی شراب ہےسوئی ہوئی جبیں کے بجھے سے چراغ کواب بھی خراج دیتا ہوا آفتاب ہےسوکھے ہوئے لبوں کی فسردہ روش بہارہلکے اثر کی نرم کشیدہ شراب ہےکولہوں کے زیر و بم میں مصور کی جانکنیشانوں کی خستگی میں صدائے رباب ہےباریک و با وقار کمر میں پسی ہوئیشفاف سیپیوں کی جواں آب و تاب ہےرفتار کے تھکے ہوئے لہجے میں موجزننوخیز ہرنیوں کا ابھرتا شباب ہےابرو کے کانپتے ہوئے خط میں گھُلا ہواپارہ نہیں تو دردِ دلِ ماہتاب ہےترتیب و نظم چھوڑ کے زلفِ سیاہ رنگشاعر کی وحشتوں کی دعا کا جواب ہےبلور سے گلے میں یہ نازک رگوں کا جالنیلم کی دھاریوں پہ غلافِ شراب ہےکافری تری شکستہ مزاجی کے بوجھ سےخلاقِ دو جہاں کی طبیعت خراب ہے٭٭٭٭٭٭
Similar Threads:
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
بہت عمدہ اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
آپ کی مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Bohat Khoob
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks