SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر

      فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر

      سید محمود خاورموسیٰ بن نصیر کے خاندان پیدائش بچپن تعلیم و تربیت وغیرہ کے بارے میں کتابوں میں زیادہ مواد نہیں ملتا۔ والیٔ افریقہ (گورنر) موسیٰ بن نصیر اٹھارہ ہزار فوج کے ساتھ رمضانِ 93 ہجری (جون 712) کو اسپین میں وارد ہوا اور جزیرہ خضرا کے جس مقام پر اترا وہ اس کے نام سے جبل موسیٰ کہلایا۔ اہلِ اسپین ایک نیم مردہ قوم تھی جو اپنے اندر پھلنے پھولنے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ ان کی خوش قسمتی سے طارق بن زیاد اور موسی کی آمد نے اعجازِ مسیحائی دکھائی، ان میں زندگی کی تازہ روح پھونک کر انہیں مسلمانوں کے شانہ بشانہ زندگی کی منازل طے کرنے کا حوصلہ اور ہمت بخشی۔ 93 ہجری (جون 712) کو جبل موسیٰ پر اٹھارہ ہزارفوج کے ساتھ خیمہ زن ہونے سے پہلے موسیٰ بن نصیر نے جو علاقے فتح کیے ان میں شذونہ، قرمونہ، اشبیلیہ، مارورہ، لبکہ، باجہ مرسیہ اور یولہ قابل ذکر ہیں۔ ان میں سے کچھ قبل ازین طارق بن زیادہ کے فتح کردہ تھے جو طارق کی روانگی کے بعد باغی اور خود مختار ہوگئے تھے۔ 94ھ (713ئ) میں موسیٰ بن نصیر اور طارق کی ملاقات اور طویل منصوبہ بندی ہوئی۔ تمام ترصورت حال اور فوجوں کا جائزہ لینے کے بعد مہمات کا آغاز کیا گیا۔ طارق نے شمالِ مشرق کے علاقے سر کیے اور موسیٰ نے مشرق اندلس میں ارغون، سرقسط، قتلونہ اور بلینہ۔ مغربی اندلس میں برشلونہ، طرکونہ، جرندہ، جنوب اور جنوب مشرقی اندلس میںحصن لوذون، انبیون، اربونہ۔ شمالِ مغربی اندلس میں اشتوراس، جلیقیہ، اور بسطہ فتح کیے۔ ابھی فتوحات کا سلسلہ جاری تھا کہ دمشق سے خلیفہ ولید بن عبدالمالک کا قاصد طلب نامہ لے کر آگیا کیوں کہ ولید قریب المرگ ہونے کے سبب موسیٰ بن نصیر سے ملاقات کرنا چاہتا تھا۔ اس طرح 95ھ (714ئ) میں موسیٰ اپنے جان نثار سپہ سالار بیٹے عبدالعزیز کو اسپین کا والی/ گورنر مقرر کرکے طارق کے ہم راہ دمشق کے لیے روانہ ہوگیا جہاں ان دونوں کی بدبختی سلیمان بن عبدالملک کی صورت میں راہ دیکھ رہی تھی اور یہ دونوں زندگی ہار بیٹھے۔ مسلمانوں نے جس تیزی سے ہسپانیہ کو فتح کیا وہ تاریخ کا حیرت انگیز اور انوکھا واقعہ ہے۔ موسیٰ بن نصیر کی جانب سے فوجیوں کو لوٹ مار کرنے، آبادیوں، بستوں، شہروں اور عوام کو تباہ برباد یا قتل کرنے کی سخت ممانعت تھی۔ معصوم شہریوں کے جان و مال کی مسلمان حفاظت کرتے تھے جس کے باعث عیسائی موسیٰ بن نصیر کے حسن سلوک اور انتظام سے بے حد خوش تھے اور بہتوں نے اسلام قبول کرکے مسلمان مفتوحہ علاقوں میں آباد ہوگئے اور مقامیوں سے شادیاں کرلیں۔ مسلمانوں کی آمد سے ہسپانوی قوم کو معلوم ہوا کہ عدل و انصاف اور شخصی آزادی اور عزت نفس کیا چیز ہوتی ہے۔ مسلمانوں کی سرپرستی میں یہ درماندہ قوم تحت الثریٰ سے نکل کر بام عروج پر پہنچ گئی اور برسوں بعد عبدالرحمن الداخل نے اسپین کے جب نصیب بدل دیے تو یہ علاقہ سرچشمہ اور گہوارئہ اسلام بن گیا۔ موسیٰ بن نصیر شریف النسل خاندان کے چشم و چراغ تھے۔ ان کے سیرت کو ایک لفظ میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ ان کی زندگی مومن کی زندگی تھی جو جلال و جمال کی مظہر تھی۔ شخصیت پر کشش و جاذبِ نظر اور مردانہ وجاہت سے عبارت تھی۔ مضبوط جسم ، بے حد متقی، دیانت دار، راست باز، فیاض اور زبان و تلوار کے دھنی تھے۔ عادل مزاج تھے، خیانت کو بدترین عمل سمجھتے تھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ملکوں اور جنگوں کی فتح سے افریقا اور اندلس میں مالِ غنیمت اکٹھا کیا اور جس کا قیام کرنا محال ہے ایک پیسے کی بھی بے ایمانی نہیںکی لیکن ایسے منصف مزاج، شیردل، راسخ العقیدہ مسلمان پر سلیمان عبد الملک نے یہ الزام بھی لگایا کہ اس کی تخت نشینی کے جلوس سے قبل دمشق میں بدنیتی سے داخل ہوا تھا حالاں کہ ولید بن عبدالملک کے طلب کرنے پر وہ دمشق آیا تھا۔ سلیمان بن عبدالملک نے نہ تو موسیٰ کو صفائی کا موقع دیا اور نہ اس کی بیش بہا خدامات کا کوئی خیال کیا۔ موسیٰ کو قید بھی کیا، ستر سالہ بوڑھے کو جلتے ہوئے فرش پر دھوپ میں اتنی دیر کھڑا رکھا کہ وہ بے ہوش ہوکر گر پڑا۔ موسیٰ پر لاکھوں روپے کا اتنا بھاری جرمانہ عائد کیا کہ وہ ساری مال و متاع سے ہاتھ دھوکر بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ ان پر قدیم دمے کی مرض کا حملہ ہوا اور وہ جان بلب ہوگئے لیکن امیر ابن مہلب کی سفارش سے ان کی جان بخشی ہوئی۔ اس واقعے کے بعد موسیٰ بن نصیر نے وادی القریٰ میں سکونت اختیار کرلی۔ سلیمان نے اسی پر اکتفا نہ کرتے ہوئے باپ سے دشمنی اور مخاصمت کا بدلہ لائق و بے گناہ جواں ہمت و جواں سال بیٹے عبدالعزیز کا سر کاٹ کر اسے پیش کیا جسے دیکھنے کے بعد موسیٰ نے بے اختیار کہا تھا بے شک میرا بیٹا دائم الصوم (ہمیشہ روزہ رکھنے والا) اور دائم اللیل (یعنی تہجد گزار) تھا، اللہ مغفرت کرے موسیٰ نہ صرف ملکوں کا فاتح تھا بلکہ دلوں کا بھی فاتح تھا جس کی دلوں پر حکم رانی تھی۔ افسوس کہ عیسائی مورخوں کے دیرینہ تعصب و بددیانتی اور خود مسلم مورخین کے تغافل اور تساہل کے باعث اس منفرد اور یکتا فاتح کی سیرت اور کارنامے پوری طرح صفحۂ قرطاس پر آشکار نہ ہوسکے۔ موسیٰ بن نصیر 19 ہجری میںخلیفۂ ثانی عمر بن الخطابؓ کے زمانہ خلافت میں پیدا ہوئے۔ ساٹھ سال کی عمر میں فاتح افریقا اور گورنر ہوئے۔ 97 ہجری میں بحالتِ کسمپرسی ولا چاری انتقال کیا۔ اس طرح ایک بہترین اسلامی سپوت وفاتح کم ظرف اور بدخواہ فرد کی ذاتی ناپسندیدگی، حسد اور دشمنی کا نشانہ بن گیا لیکن جب تک تاریخ کے صفحات پر اس کی فتوحات درج ہیں موسیٰ بن نصیر کا نام مثلِ آفتاب روشن و جہاں تاب رہے گا۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (12-02-2017)

    3. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      300
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      119

      Re: فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر

      Bht khoob


    4. The Following User Says Thank You to BDunc For This Useful Post:

      intelligent086 (12-29-2017)

    5. #3
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر


      Nyc Sharing
      Jazak Allah
      t4s


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    6. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: فاتح افریقہ موسیٰ بن نصیر

      Quote Originally Posted by BDunc View Post
      Bht khoob
      Quote Originally Posted by Moona View Post

      Nyc Sharing
      Jazak Allah
      t4s
      پسند اور حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ
      جزاک اللہ خیراً کثیرا



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    7. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (12-29-2017)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •