والدین اور اولاد

والدین وہ رشتہ ہے کہ جو انسان کی بنیاد رکھتے ہیں۔ ایک انسان کی مکمل شخصیت اسکے والدین کی تربیت سے تعمیر ہوتی ہے۔ اس *, **, ***, ****,والے*, **, ***, ****, سے بہت ہی کم بات کی جاتی ہے۔ جبکہ اسلام میں والدین اور اولاد کے فرائض اور *, **, ***, ****,قوق کی بہت بات کی گئی ہے۔ آجکل یہ معمولی بات ہے کہ اولاد نا فرمان۔*, **, ***, ****, ہے یا انکو والدین سے کوئی رغبت نہیں۔ بلکہ اکثر تو اولاد یہ کہتی پائی جاتی ہے کہ ہم دنیا میں اپنی مرضی سے نہیں آئے بلکہ والدین کی مرضی سے لائے گئے ہیں۔میں آج یہاں آپ سے تفصیلی بنیادی باتیں کرونگی۔
والد کے آصولوں کی اہمیت

اولاد کی پرورش میں بہت ا*, **, ***, ****,تیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ آپ کبھی بھی نا تو بے جا پیار دے کر اولاد کو بگاڑیں نا ہی بےجا بے اعتباری سے اپنی اولاد کا خود پر اعتماد کم کریں۔ والدہ کو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں پر شروع سے یہ چھاپ بٹھائے کہ انکے والد اصول پسند ہیں۔ پیار بھی کرتے ہیں پیار کے وقت پر اور اصول کے وقت پر پیار سے زیادہ اصول کو ترجی*, **, ***, ****, دیتے ہیں۔ اس سے اولاد کو پیار اور اصول کے بیچ کا فرق سمجھنے میں مدد ملے گی۔اور یہ سمجھنے میں بھی آسانی ہوگی کہ انکے والد کا مزاج کیسا ہے۔ ورنہ تمام زندگی اولاد اپنے باپ کو اپنا دوست سمجھ کر ا*, **, ***, ****,ترام کو بالاءطاق رکھ کر من مانی کرتے نظر آتے ہیں۔
والدہ کی جزباتی انسیت کا اعتراف

جہاں بات والد کی اصول پسندی کی ہو رہی ہے وہیں والدہ کی جزباتی انسیت اولاد کے *, **, ***, ****,والے سے زکر نا کرنا نا مناسب ہےماں جزباتی طور پر بچوں سے منسلک ہوتی ہے۔ انکی تکلیف ، انکی پریشانی، انکے مسائل کسی بھی ماں کے لیئے بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ بلکل اسی طر*, **, ***, ****, والدہ اپنی اولاد کی خوشیوں اور رونقوں کو دیکھنے اور م*, **, ***, ****,سوس کرنے کی نا صرف طلبگار ہوتی ہے بلکہ اپنی اولاد کی خوشیاں اسکے جینے کا مقصد ہوتی ہیں۔ والدہ شروع سے اس کوشش میں لگی رہتی ہے کہ کیسے اپنی اولاد کی ہر فرمائش اور خواہش کو مکمل کرے اور اسی میں خوشی م*, **, ***, ****,سوس کرتی ہے۔یہ والد کا فرض ہے کہ وہ اپنی اولاد کے دل میں ماں کی اس کیفیت کو م*, **, ***, ****,سوس کرنے کی *, **, ***, ****,س کو اجاگر کرے اور گاہے بگاہے بچوں میں یہ ا*, **, ***, ****,ساس جگاتا رہے کہ انکی ماں انکی ہر خوشی کو م*, **, ***, ****,سوس کرنا اور دیکھنا چاہتی ہے۔ اس ا*, **, ***, ****,ساس کو اجاگر کرکے والد اپنی اولاد کے دل میں جزبات کی قدر اور اہمیت کو اجاگر کرے گا جو تمام عمر انکی اولاد کے دل میں والدین کی جزباتی کیفیت اور خواہشات کا ا*, **, ***, ****,ترام جگاتی رہے گی۔
دوسروں میں برائیاں مت نکالیں*, **, ***, ****,

بچوں سے دوسروں کی برائیاں سن کر خود تسکین *, **, ***, ****,اصل کرنے کی بجائے اولاد کی مکمل شخصیت کی تعمیر کر کے زندگی بھر کی تسکین *, **, ***, ****,اصل کرنا یہ زیادہ منافع بخش ہے بجائے اولاد میں نکتہ چینی اور کیڑے نکالنے کی عادت کو تعمیرکرن اگر آپ خود اپنی اولاد کے سامنےدوسروں کی*, **, ***, ****, برائیاں کریں گے اور انکے دلوں کو لوگوں کی اچھائیاں برائیاں مانپنے کا پیمانہ بنا دینگے تو زندگی میں کبھی بھی کوئی بھی انسان انکے معیار پر پورا نہیں اترے گا۔ اگر آپ میں خود یہ خامی موجود ہے و آج اور ابھی اسکا*, **, ***, ****, تدارک کریں۔ اور اپنی اولاد کو اس برائی سے م*, **, ***, ****,فوظ رکھنے میں انکی مدد کریں۔*, **, ***, ****,
روپیہ کی قدر

بہت سے والدین اپنی اولاد پر پیسہ بے دریغ خرچ کرنا*, **, ***, ****, لاڈ پیاراولاد کو اہمیت دینا سمجھنے ہیں۔ یہ انتہائی غلط طریقہ کار ہے۔ ایسا کرنا آپ کی اولاد میں بہت منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اگر آپ اپنی اولاد کو پیسے کہ اہمیت اور ضرورت کا ا*, **, ***, ****,ساس نہیں دلائیں گے تو آپکی اولاد آپ ہی کے لیئے بڑے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ من مانی خواہشات کی تکمیل۔ بلیک میلینگ سے پیسے کی خواہش ظاہر کرنا۔ اور والدین کو بس اس وقت تک اہمیت دینا جب تک انکے پاس مال و دولت ہے۔ اسکے بعد آپ کی اولاد کے لیئے آپ غیر اہم ہو جائیں گے۔ اسکے علاوہ عام آدمی انکے لیئے کوئی *, **, ***, ****,قارت آمیز انسان ہی رہ جائے گا۔ اسکی بجائے اپنی اولاد میں شکر گزاری اور پیسے کو ضرورت کے وقت استعمال کرنے کی عادت ڈالیں۔ اپنی اولاد کو بتائیں کہ یہ مال و دولت صرف ضروریات پوری کرنے کے لیئے ہیں۔ اور انسانوں سے بڑھ کر اسکی اہمیت کبھی بھی نہیں ہو سکتی۔*, **, ***, ****,
رشتوں کی اہمیت

انسان آزادی پسند اور بلا روک ٹوک جینے کی خواہش لیئے پیدا ہوا ہے۔ اگر آپ اپنی اولاد کو رشتوں کی اہمیت نہیں سکھائیں گے تو وہ کبھی بھی بچپن کے بعد آپ کو اہمیت نہیں دےگا۔ بچے میں عادت ڈالیں کہ وہ گھر میں موجود تمام رشتوں کا ا*, **, ***, ****,ترام کرے۔ دادا دادی، چاچا تایا ماموں الغرض یہ کہ تمام رشتوں کی اپنی اپنی جگہ اہمیت کا اندازہ آپ کی اولاد کو ہونا چاہیئے۔ اگر آپ اپنی اولاد کو ان رشتوں سے دور کریں گے یا انکا *, **, ***, ****,کم ماننے سے انکار کرینگی تو کل آپ کی اولاد بھی بلکل ایسا ہی اپنی اولاد کو سکھائے گی۔ آپ اکیلے رہ جائینگے۔ اپنے بچوں کو قطعی طور پر ان قیمتی ترین رشتوں سے دور کر کے انکی طربیت میں ایک خلاء پیدا نا کریں۔ بلکہ اپنے آج کے وقت کا آنے*, **, ***, ****, *, **, ***, ****,سے والے وقت موازنہ کریں۔ خود کو بچوں کے دادا دادی کی جگہ اور اپنے بچوں کو اپنی جگہ رکھ کر سوچیں پھر آپ یقینی طور پر اچھا فیصلہ کر سکیں گے۔*, **, ***, ****,
اولاد انسان کی پہچان اور عکس ہوتی ہے۔ اپنی پہچان اور عکس کو خراب نا کریں۔*, **, ***, ****,
مرد اپنی غلطی کبھی نہیں مانتا
سچ اور جھوٹ بولنے والے کی شخصیت
ننگی مخلوق
نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے کی وجوہات