ماں جھاں دیواروں میں چن دی جاتی ہے
ماں جھاں دیواروں میں چن دی جاتی ہے - جی ھاں کہیں اور نہیں ھمارے ھی دیس میں جہاں ھم بڑے بلند اور بانگ دعوے کرتے ھیں کہ ھمارے ہاں معاشرتی طرح اور طور بہت مہزب ھوا کرتے ہیں ۔
اپنے بچوں کو سینے سے لگانے والی ھستی جب بڑھاپے میں جاتی ہے اپنی اولاد کی نظر میں ایک آنکھ میں کھٹکنے والی شے بن جاتی ھے ۔
ھمارے آس پاس کتنے ھی ایسے قصے ملیں گے جہاں ماں کو اولاد مارتی پیٹتی تک ہے ۔ ماں پر ھاتھ اٹھایا یعنی خدا کے دوسرے روپ پر ھاتھ اٹھایا ۔۔
جس کے ھاتھ تمھاری خوشھالی کی دعائیں مانگتے نہیں تھکتے جس کے ھاتھ بچوں کی اچھی قسمت کے لیے ھر پل رب کے حضور بھیک مانگتے رھتے ہیں ۔۔ انھی ھاتھوں کو جھڑک دیا جاتا ھے اسی ھستی کی قسمت کو بد نصیبی میں بدل دیتی ھے یہ اولاد ۔
جو دروازے پر اس وقت تک کھڑی رھتی ھے جب تک اولاد صحیح سالم واپس نہ آجاے ۔ اسی کے مرنے کا انتظار کیا جاتا ھے ۔
جس نے اپنی زندگی بچوں پر وقف کردی اس کی وجہ سے شادی شدہ جوڑوں کی پرائیوسی خراب ھوتی ھے آرام میں خلل ھوجاتا ھے ۔
کتنے بڑے ھوتے ہیں دل کہ یہ ظلم کرتے ھوئے زرا بھی خوف نہیں ھوتا ۔
میری دعا ہے ھمیں اللہ توفیق اور صلاحیت عطا فرمائے کہ اپنی جنت ھم یوں نہ برباد کریں ۔۔ آمین
Similar Threads:
Bookmarks