SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: Ramadan Kareem

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,213
      Threads
      2245
      Thanks
      931
      Thanked 1,367 Times in 868 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7966 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Ramadan Kareem

      Assalam o Alaikum

      Ramadan kareem Mubarak to all of you my sweet islamic fellows



      Aameen

      is month main aap ne Ramadan ke hawaale se postings karni hain yahan par.

      Ramadan preprations, procedures, prayers, special Dua's and many more you like to post


      JazakAllah


      Similar Threads:





    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Ramadan Kareem

      روزہ اور ہماری غذا

      تحریر ڈاکٹر نذیر مشتاق



      رمضان المبارک کے دوران بعض لوگوں کو غذا کے متعلق پریشانی اور ''تشویش'' لاحق رہتی ہے اور وہ سوچتے رہتے ہیں کہ سحری و افطار کے وقت کون سی مخصوص اشیائ خوردنی و نوشیدنی استعمال کریں ۔جہاں تک ماہِ رمضان میں خوردونوش کا تعلق ہے ،کسی بھی چیز پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے ۔روزہ اور عام فاقہ کشی میں تو یہی بنیادی فرق ہے ۔ عام فاقہ کشی یا ڈائیٹنگ ،حکیموں اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ فاقہ کشی میں انسان کو مخصوص قسم کی غذا کھانے کی ہدایت دی جاتی ہے مگر روزوں میں کھانے پینے پر کوئی پابندی نہیں ۔ ہر وہ چیز جو ہم پر حلال کی گئی ، ہم سحری اورافطار کے بعد کھا سکتے ہیں۔ اس مبارک ماہ اور دیگر مہینوں کی غذا میں کوئی خاص فرق نہیں ہونا چاہئے۔ ہاں جتنا ممکن ہو سکے ''غذا سادہ ہو اور سادگی سے کھائی جائے''۔ ایسی غذا میسر ہو جس سے اِس ماہ کے دوران وزن اعتدال پر رہے ، نہ کم ہو اور نہ زیادہ۔ ہاں اگر کوئی شخص موٹاپاکا شکار ہے اور اْس کا وزن زیادہ ہے تو اس مبارک مہینے میں وہ اپنا وزن کم کرسکتا ہے۔ چونکہ اس ماہ کے دوران روزہ دار سحری سے لیکر افطار تک کچھ بھی کھاتا پیتا نہیں ہے اس لئے زودِ ہضم غذائوں کی بجائے دیرہضم غذائوں کا استعمال بہتر ہے۔ دیر ہضم غذائیں آٹھ گھنٹے اور زودہضم غذائیں صرف تین گھنٹے تک''ساتھ دیتی ''ہیں۔

      ا?ہستہ ا?ہستہ ہضم ہونے والی غذائوں میں سالم اناج،گندم، جو، دالیں، چھانے بغیر آٹا وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں مرکب یا پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ کا نام دیاگیا ہے۔

      زودِ ہضم یا تیزی سے ہضم ہونے والی غذائوں میں کھانڈ،سفید میدہ وغیرہ شامل ہیں۔

      ریشہ دار غذائوں میں گندم،سالم اناج، دالیں،بیج،تازہ سبزیاں(سبز مٹر، لوبیا، پالک، کڑمساگ، ساگ، میتھی ،گاجر،کھیرا، چقندر،سالم اور تازہ میوہ جات، خشک میوے (اخروٹ، بادام، خشک خوبانی لدرا بخیر وغیرہ)۔

      جو بھی غذا کھائی جائے وہ متوازن ہو یعنی ہر غذائی گروپ میں سے کچھ نہ کچھ لینا ضروری ہے۔ صحت مند رہنے کیلئے کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین، چربی،وٹامنز اور نمکیات ضروری ہیں یعنی ہماری غذا میں تازہ سبزیوں اور پھل کے علاوہ، چاول، گوشت، روٹی، دودھ کا ہونا لازمی ہے۔

      جہاں تک ممکن ہو سکے اس ماہ کے دوران(خصوصی طور)غذا سادہ، صاف ستھری اور تازہ ہو۔

      بازاری غذائیں، فاسٹ فوڈ، زیادہ تلی ہوئی چیزیں کھانے سے مکمل پرہیز کرنا چاہئے۔

      ہمارے سماج میں لوگ اس ماہ کے دوران میں بھی کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط اور اعتدال سے کام نہیں لیتے ہیں۔ دن بھر بھوک و پیاس سہنے کے بعد وہ افطاری کے وقت جلد بازی سے کام لیکر اپنے شکم کوانواع و اقسام کی ضیافتوں سے پْر کرتے ہیں اور اپنے نظام ِہاضمہ پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال کر بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں۔ سحری کے وقت کڑوی،کسیلی چیزیں کھانے سے معدہ اور انتڑیوں پر ظلم کرتے ہیں۔ مشاہدہ کیاگیا ہے کہ اکثر لوگ سحری کے وقت(یا رات کے سونے کے وقت)بازاری اچار کھاتے ہیں…اس شہر کے مختلف علاقوں کے مختلف بازاروں میں جو اچار کھلے عام سڑکوں پر بکتا ہے وہ صحت عامہ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔گلی سڑی سبزیاں جن میں ساگ ، ندرو، کڑم ساگ (منجہ)،گاجر، مولی وغیرہ کو صاف پانی سے دھوئے بغیر، کسی بڑے برتن میں اْبالا جاتا ہے اور اس پر مضرصحت مصنوعی رنگ چھڑ ک کر، نمک مرچ ملاکے تیزاب ڈالا جاتا ہے۔اور بازاروں میں بیچنے کیلئے لایا جاتا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ لوگ اِسے خرید کر مزے لے لے کر کھاتے ہیں۔ یہ اچارچونکہ صحت عامہ کے بنیادی اصولوں کے خلاف تیار کیا جاتا ہے اس لئے اس کے استعمال سے جراثیمی اور فنگل (Fungal) انفکشن کے امکانات روشن ہیں۔ ایسا اچار کھانے سے منہ اور زبان کے علاوہ خوراک کی نالی اور معدہ کی بیماریاں ظاہر ہو جاتی ہیں۔ نظام ہاضمہ سے وابستہ سبھی اعضائ متورم ہو جاتے ہیں خاص کر معدہ Gastritisکا شکار ہو جاتا ہے۔ خوراک کی نالی، معدہ اور انتڑیوں پر انتہائی مضر اثرات پڑنے سے اْلٹیاں اور اسہال شروع ہو جاتا ہے اور انسان بستر سے چپک جاتا ہے۔ اِن اچاروں میں استعمال ہونے والا مصنوعی رنگ ظاہری و باطنی حساسیت (Allergy) وجود میں ا?تی ہے اور الرجی ایک بار شروع ہو کر بڑی مشکل سے پیچھا چھوڑتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ مصنوعی رنگ سرطان زا ہے یعنی اچاروں میں مصنوعی رنگ باعثِ کینسر بھی ہوسکتا ہے۔ستم ظریفی یہ ہے کہ بیچنے والا یہ اچار پالی تھین لفافوں میں بند کر کے خریدار کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے۔ ذرا غور کیجئے۔ انسان کے کھانے کی چیز، ماہ رمضان میں سحری کے وقت اور وہ بھی پالی تھین لفافے میں…؟ پالی تھین لفافوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے؟ بازاروں میں بکنے والا اچار ہر لحاظ سے انسانی صحت کیلئے بیحد مضر ہے اور اِسے ''غذا کی صورت'' میں استعما ل کرنا انسانوں کا تو دور جانوروں کا بھی کام نہیں۔

      اسی طرح ہم ''غلط غذائوں'' کا استعمال کر کے بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں اور پھر روزوں کو دوش دیتے ہیں۔ اکثر ایسے مریض ڈاکٹروں کے سامنے دروغ گوئی سے کام لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔وہ اچار یا کوئی اور خراب غذا یاپْرخوری کی وجہ سے بیمار ہوتے ہیں عام طور پہ روزوں پر الزام دھرتے ہیں۔ نادان یہ نہیں جانتے کہ روزہ شفائ کا ذریعہ ہے ،ایک طبی معجزہ ہے، ایک نسخہ کیمیا ہے۔ بھلا اِس عبادت کو انجام دینے سے کوئی کیسے مریض ہوسکتا ہے۔ اس لئے اس مبارک ماہ میں خداوند کریم کی نعمتوں سے مالامال ہونے کیلئے صاف ستھری،تازہ اور سادہ غذاکھانا لازمی ہے۔

      خلاصہ اس ماہ مبارک میں غذا سادہ،صاف ستھری اور تازہ ہو تو انسان صحت مند رہ کر روزوں کے بے شمار دینی ، روحانی ، جسمانی فوائد حاصل کرسکتا ہے۔

      اِس ماہ کے دوران

      ٭ گھی میں تلی ہوئی اور چربی دار غذائیں نہ کھائیں۔

      ٭ زیادہ میٹھی چیزیں نہ کھائیں۔

      ٭ سحری اور افطار کے وقت پْرخوری نہ کریں۔

      ٭ سحری کے وقت زیادہ چائے نوش نہ کریں۔ زیادہ چائے پینے سے بار بار حاجت رفع ادرار ہوتی ہے اور بار بار پیشاب پھیرنے سے جسم سے کئی لازمی نمکیات رفع ہو جاتے ہیں اور احساسِ ضعف وخستگی شروع ہوتا ہے۔

      ٭ سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔

      ٭ بازاری غذا،فاسٹ فوڈ اور اچار کھانے سے مکمل پرہیز کریں۔

      ٭ سحری کے وقت مرکب کاربوہائیڈریٹس (چاول،سلاد اور میوے) کھائیں، تاکہ دن کے وقت بھوک کا احساس کم ہو مگر یاد رہے سحری کے وقت کسی بھی صورت میں پرْخوری سے کام نہ لیں۔

      ٭ افطار کے وقت کھجور(تین عدد)اور کسی میوہ کا جوس پی لیں۔ افطاری کے وقت جسم میں شکر کی سطح کم ہوتی ہے اسے طبیعی سطح پر لانے کے کھجور بہترین میوہ ہے کیونکہ اس معجزاتی اور بہشتی میوہ میں شکر ریشہ، کاربوہائیڈریٹ ، پوٹاشیم اور میگنشیم ہوتا ہے۔

      ٭ ہر روز آٹھ دس بادام کھایا کریں ۔اس میں پروٹین ،ریشہ موجود ہوتا ہے۔

      ٭ کیلے پوٹاشیم، میگنشیم اور کاربوہائیٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔

      ٭ پانی…افطاری اور سونے کے وقت تک پانچ سے آٹھ گلاس تک پانی پینا چاہئے تاکہ دن کے دوران جسم میں پانی کی کمی نہ ہو…سحری کے وقت بھی چائے کی بجائے پانی پینا بہتر ہے



    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982www.urdutehzeb.com/public_html patriot19472001's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      Jeddah, KSA
      Posts
      247
      Threads
      33
      Thanks
      1
      Thanked 1 Time in 1 Post
      Mentioned
      5 Post(s)
      Tagged
      3546 Thread(s)
      Rep Power
      11

      Re: Ramadan Kareem

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      روزہ اور ہماری غذا


      تحریر ڈاکٹر نذیر مشتاق



      رمضان المبارک کے دوران بعض لوگوں کو غذا کے متعلق پریشانی اور ''تشویش'' لاحق رہتی ہے اور وہ سوچتے رہتے ہیں کہ سحری و افطار کے وقت کون سی مخصوص اشیائ خوردنی و نوشیدنی استعمال کریں ۔جہاں تک ماہِ رمضان میں خوردونوش کا تعلق ہے ،کسی بھی چیز پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے ۔روزہ اور عام فاقہ کشی میں تو یہی بنیادی فرق ہے ۔ عام فاقہ کشی یا ڈائیٹنگ ،حکیموں اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ فاقہ کشی میں انسان کو مخصوص قسم کی غذا کھانے کی ہدایت دی جاتی ہے مگر روزوں میں کھانے پینے پر کوئی پابندی نہیں ۔ ہر وہ چیز جو ہم پر حلال کی گئی ، ہم سحری اورافطار کے بعد کھا سکتے ہیں۔ اس مبارک ماہ اور دیگر مہینوں کی غذا میں کوئی خاص فرق نہیں ہونا چاہئے۔ ہاں جتنا ممکن ہو سکے ''غذا سادہ ہو اور سادگی سے کھائی جائے''۔ ایسی غذا میسر ہو جس سے اِس ماہ کے دوران وزن اعتدال پر رہے ، نہ کم ہو اور نہ زیادہ۔ ہاں اگر کوئی شخص موٹاپاکا شکار ہے اور اْس کا وزن زیادہ ہے تو اس مبارک مہینے میں وہ اپنا وزن کم کرسکتا ہے۔ چونکہ اس ماہ کے دوران روزہ دار سحری سے لیکر افطار تک کچھ بھی کھاتا پیتا نہیں ہے اس لئے زودِ ہضم غذائوں کی بجائے دیرہضم غذائوں کا استعمال بہتر ہے۔ دیر ہضم غذائیں آٹھ گھنٹے اور زودہضم غذائیں صرف تین گھنٹے تک''ساتھ دیتی ''ہیں۔

      ا?ہستہ ا?ہستہ ہضم ہونے والی غذائوں میں سالم اناج،گندم، جو، دالیں، چھانے بغیر آٹا وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں مرکب یا پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ کا نام دیاگیا ہے۔

      زودِ ہضم یا تیزی سے ہضم ہونے والی غذائوں میں کھانڈ،سفید میدہ وغیرہ شامل ہیں۔

      ریشہ دار غذائوں میں گندم،سالم اناج، دالیں،بیج،تازہ سبزیاں(سبز مٹر، لوبیا، پالک، کڑمساگ، ساگ، میتھی ،گاجر،کھیرا، چقندر،سالم اور تازہ میوہ جات، خشک میوے (اخروٹ، بادام، خشک خوبانی لدرا بخیر وغیرہ)۔

      جو بھی غذا کھائی جائے وہ متوازن ہو یعنی ہر غذائی گروپ میں سے کچھ نہ کچھ لینا ضروری ہے۔ صحت مند رہنے کیلئے کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین، چربی،وٹامنز اور نمکیات ضروری ہیں یعنی ہماری غذا میں تازہ سبزیوں اور پھل کے علاوہ، چاول، گوشت، روٹی، دودھ کا ہونا لازمی ہے۔

      جہاں تک ممکن ہو سکے اس ماہ کے دوران(خصوصی طور)غذا سادہ، صاف ستھری اور تازہ ہو۔

      بازاری غذائیں، فاسٹ فوڈ، زیادہ تلی ہوئی چیزیں کھانے سے مکمل پرہیز کرنا چاہئے۔

      ہمارے سماج میں لوگ اس ماہ کے دوران میں بھی کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط اور اعتدال سے کام نہیں لیتے ہیں۔ دن بھر بھوک و پیاس سہنے کے بعد وہ افطاری کے وقت جلد بازی سے کام لیکر اپنے شکم کوانواع و اقسام کی ضیافتوں سے پْر کرتے ہیں اور اپنے نظام ِہاضمہ پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال کر بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں۔ سحری کے وقت کڑوی،کسیلی چیزیں کھانے سے معدہ اور انتڑیوں پر ظلم کرتے ہیں۔ مشاہدہ کیاگیا ہے کہ اکثر لوگ سحری کے وقت(یا رات کے سونے کے وقت)بازاری اچار کھاتے ہیں…اس شہر کے مختلف علاقوں کے مختلف بازاروں میں جو اچار کھلے عام سڑکوں پر بکتا ہے وہ صحت عامہ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔گلی سڑی سبزیاں جن میں ساگ ، ندرو، کڑم ساگ (منجہ)،گاجر، مولی وغیرہ کو صاف پانی سے دھوئے بغیر، کسی بڑے برتن میں اْبالا جاتا ہے اور اس پر مضرصحت مصنوعی رنگ چھڑ ک کر، نمک مرچ ملاکے تیزاب ڈالا جاتا ہے۔اور بازاروں میں بیچنے کیلئے لایا جاتا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ لوگ اِسے خرید کر مزے لے لے کر کھاتے ہیں۔ یہ اچارچونکہ صحت عامہ کے بنیادی اصولوں کے خلاف تیار کیا جاتا ہے اس لئے اس کے استعمال سے جراثیمی اور فنگل (Fungal) انفکشن کے امکانات روشن ہیں۔ ایسا اچار کھانے سے منہ اور زبان کے علاوہ خوراک کی نالی اور معدہ کی بیماریاں ظاہر ہو جاتی ہیں۔ نظام ہاضمہ سے وابستہ سبھی اعضائ متورم ہو جاتے ہیں خاص کر معدہ Gastritisکا شکار ہو جاتا ہے۔ خوراک کی نالی، معدہ اور انتڑیوں پر انتہائی مضر اثرات پڑنے سے اْلٹیاں اور اسہال شروع ہو جاتا ہے اور انسان بستر سے چپک جاتا ہے۔ اِن اچاروں میں استعمال ہونے والا مصنوعی رنگ ظاہری و باطنی حساسیت (Allergy) وجود میں ا?تی ہے اور الرجی ایک بار شروع ہو کر بڑی مشکل سے پیچھا چھوڑتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ مصنوعی رنگ سرطان زا ہے یعنی اچاروں میں مصنوعی رنگ باعثِ کینسر بھی ہوسکتا ہے۔ستم ظریفی یہ ہے کہ بیچنے والا یہ اچار پالی تھین لفافوں میں بند کر کے خریدار کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے۔ ذرا غور کیجئے۔ انسان کے کھانے کی چیز، ماہ رمضان میں سحری کے وقت اور وہ بھی پالی تھین لفافے میں…؟ پالی تھین لفافوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے؟ بازاروں میں بکنے والا اچار ہر لحاظ سے انسانی صحت کیلئے بیحد مضر ہے اور اِسے ''غذا کی صورت'' میں استعما ل کرنا انسانوں کا تو دور جانوروں کا بھی کام نہیں۔

      اسی طرح ہم ''غلط غذائوں'' کا استعمال کر کے بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں اور پھر روزوں کو دوش دیتے ہیں۔ اکثر ایسے مریض ڈاکٹروں کے سامنے دروغ گوئی سے کام لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔وہ اچار یا کوئی اور خراب غذا یاپْرخوری کی وجہ سے بیمار ہوتے ہیں عام طور پہ روزوں پر الزام دھرتے ہیں۔ نادان یہ نہیں جانتے کہ روزہ شفائ کا ذریعہ ہے ،ایک طبی معجزہ ہے، ایک نسخہ کیمیا ہے۔ بھلا اِس عبادت کو انجام دینے سے کوئی کیسے مریض ہوسکتا ہے۔ اس لئے اس مبارک ماہ میں خداوند کریم کی نعمتوں سے مالامال ہونے کیلئے صاف ستھری،تازہ اور سادہ غذاکھانا لازمی ہے۔

      خلاصہ اس ماہ مبارک میں غذا سادہ،صاف ستھری اور تازہ ہو تو انسان صحت مند رہ کر روزوں کے بے شمار دینی ، روحانی ، جسمانی فوائد حاصل کرسکتا ہے۔

      اِس ماہ کے دوران

      ٭ گھی میں تلی ہوئی اور چربی دار غذائیں نہ کھائیں۔

      ٭ زیادہ میٹھی چیزیں نہ کھائیں۔

      ٭ سحری اور افطار کے وقت پْرخوری نہ کریں۔

      ٭ سحری کے وقت زیادہ چائے نوش نہ کریں۔ زیادہ چائے پینے سے بار بار حاجت رفع ادرار ہوتی ہے اور بار بار پیشاب پھیرنے سے جسم سے کئی لازمی نمکیات رفع ہو جاتے ہیں اور احساسِ ضعف وخستگی شروع ہوتا ہے۔

      ٭ سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔

      ٭ بازاری غذا،فاسٹ فوڈ اور اچار کھانے سے مکمل پرہیز کریں۔

      ٭ سحری کے وقت مرکب کاربوہائیڈریٹس (چاول،سلاد اور میوے) کھائیں، تاکہ دن کے وقت بھوک کا احساس کم ہو مگر یاد رہے سحری کے وقت کسی بھی صورت میں پرْخوری سے کام نہ لیں۔

      ٭ افطار کے وقت کھجور(تین عدد)اور کسی میوہ کا جوس پی لیں۔ افطاری کے وقت جسم میں شکر کی سطح کم ہوتی ہے اسے طبیعی سطح پر لانے کے کھجور بہترین میوہ ہے کیونکہ اس معجزاتی اور بہشتی میوہ میں شکر ریشہ، کاربوہائیڈریٹ ، پوٹاشیم اور میگنشیم ہوتا ہے۔

      ٭ ہر روز آٹھ دس بادام کھایا کریں ۔اس میں پروٹین ،ریشہ موجود ہوتا ہے۔

      ٭ کیلے پوٹاشیم، میگنشیم اور کاربوہائیٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔

      ٭ پانی…افطاری اور سونے کے وقت تک پانچ سے آٹھ گلاس تک پانی پینا چاہئے تاکہ دن کے دوران جسم میں پانی کی کمی نہ ہو…سحری کے وقت بھی چائے کی بجائے پانی پینا بہتر ہے

      Umdah Sharing..................!!!





    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Ramadan Kareem

      Quote Originally Posted by patriot19472001 View Post
      Umdah Sharing..................!!!
      شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •