ہم نے اپنی قدروں کو پامال کیاخاک بسر ہیں اب توقیریں بھی اپنیbohat khoob
سوچوں کی بھاری زنجیریں بھی اپنی
پلکوں پر لکھی تحریریں بھی اپنی
من پاگل جو ساری رات بناتا ہے
لے جاتا ہے دن تصویریں بھی اپنی
شکوہ ہے کوئی تو اپنی ذات سے ہے
تدبیریں اپنی تقدیریں بھی اپنی
ہم خود اپنے ارمانوں کے قاتل ہیں
ہم پر لگتی ہیں تعزیریں بھی اپنی
ہم نے اپنی قدروں کو پامال کیا
خاک بسر ہیں اب توقیریں بھی اپنی
غیروں کی خلعت سے بڑھ کر سجتی ہیں
اپنے تن پر ہوں گر لیریں بھی اپنی
آسی جی غم کی اک اپنی لذت ہے
درد کی ہوتی ہیں تاثیریں بھی اپنی
***
Similar Threads:
ہم نے اپنی قدروں کو پامال کیاخاک بسر ہیں اب توقیریں بھی اپنیbohat khoob
khoob...
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks