SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

      یہ ایک مشہور جرمن فلاسفر کے ساتھ پیش آنے والا سچا واقعہ ہے جو اپنے ہمسائے کے مرغے کے شور و غل سے بہت تنگ تھا۔ جب بھی یہ مرغا شور مچاتا اس کی ساری سوچیں درہم برہم ہو کر رہ جاتیں اور اس کے تحقیقی کاموں میں خلل پڑتا۔ ایک دن جب اس فلسفی کا اس شور و غل سے جینا تک محال ہو گیا تو اس نے اپنے ملازم کو کچھ پیسے دیکر بھیجا کہ جا کر ہمسائے سے یہ مرغا ہی خری
      د لے اور اسے ذبح کرکے پکائے تاکہ وہ ناصرف کہ اس ساری کوفت کا بدلہ مرغے کے لذیذ گوشت کو کھا کر لے سکے بلکہ مرغے کے شور و غل سے بھی نجات پا سکے۔


      اُس دوپہر کو اس فلسفی نے اپنے ایک عزیز دوست کو بھی اپنے گھر دعوت پر بلا لیا تاکہ دونوں مل کر مزیدار کھانا کھائیں۔ دوست کے آنے پر اس فلسفی نے بتانا شروع کیا کس طرح ہمسائے کے مرغے نے اس کا جینا محال کر رکھا تھا۔ جس کا حل اس نے یہ نکالا کہ آج وہ مرغا ہی خرید کر پکا لیا ہے۔ گزرے تو محض چند ہی گھنٹے ہیں مگر وہ بہت ہی سکون اور راحت محسوس کر رہا ہے۔ بلکہ آج صبح سے تو اس نے اپنے تحقیقاتی کاموں پر جس توجہ سے کام کیا ہے وہ توجہ مہینوں سے حاصل نہیں ہو پا رہی تھی، گویا اس نے آج صبح سے کئی مہینوں کے برابر کا کام کیا ہے۔
      ابھی فلسفی اور اسکا دوست بیٹھے یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ ملازم کھانا اُٹھائے ہوئے کمرے میں داخل ہوا اور فلسفی سے بولا، جناب والا، میں بہت معذرت خواہ ہوں کہ میں نے آج صبح ہمسائے سے مرغا خریدنے کی بہت کوشش کی مگر وہ بیچنے پر آمادہ ہی نہیں ہوا، اس لیئے میں نے بازار سے جا کر اور مرغا خریدا اور آپ لوگوں کیلئے پکا یا ہے۔
      فلسفی نے حیرت سے اپنے ملازم کی باتیں سنیں اور غور کیا تو واقعی ہمسایوں کا مرغا تو اب بھی اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ اذانیں دے رہا تھا۔
      شیخ طنطاوی رحمۃ اللہ علیہ اس قصے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ: میں نے جب اس فلسفی کے معاملہ پر غور کیا تو یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ، یہ شخص اس مرغے سے بہت پریشان تھا کیونکہ یہ بہت شور مچاتا تھا، اور پھر یکا یک ہی یہ شخص بہت خوش بھی ہوگیا حالانکہ یہ مرغا تو ابھی تک زندہ تھا اور حالات و واقعات میں کوئی تبدیلی پیش نہیں آئی تھی۔ گویا تبدیلی خود انسان کے اپنے اندر پیدا ہوا کرتی ہے۔ یہ انسان کی اندرونی کیفیت ہی تھی جس نے اس فلسفی کو اس مرغے سے پریشان کر رکھا تھا اور پھر یہی انسانی اندرونی کیفیت ہی تھی جس نے اُسے خوش کر دیا تھا۔ اگر یہ خوشی خود ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہی ہے تو کیوں ہم اسے دوسروں سے مانگتے پھرتے ہیں۔ اور اگر یہ خوشی اتنی ہی قریب ہوتی ہے تو پھر ہم کیوں اسے اپنے آپ سے دور کر رہے ہوتے ہیں؟
      ہم مرغے کو صرف اس لیئے ذبح کر ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ اس کے شور سے راحت پا سکیں۔ اگر اس مرغے کے ذبح ہونے کے بعد اس کی جگہ ایک سو اور مرغے آ گئے تو پھر ہم کیا کریں گے، کیونکہ یہ دنیا ایک آدھ سے نہیں ایسے کروڑوں مرغوں سے بھری پڑی ہے۔
      کیا ہی اچھا ہو کہ اگر ہم صرف اسی ایک مرغے کو ہی اپنے دماغ سے اتار پھینکیں کیونکہ ہم زمین پر موجود سارے مرغوں کو تو کرہ ارض سے باہر پھینکنے سے رہے۔ اگر ہم سارے مرغوں کے منہ بند کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تو اپنے کانوں کو بند کر لینے کی عادت کیوں نہیں ڈال لیتے؟ ہم اپنے احساسات کو نا پسندیدہ عناصر سے متاثر ہونے سے عاری کیوں نہیں کر لیتے؟ ہم اپنے گرد ایک غیر مرئی سی دیوار ہی کیوں نہیں کھڑی کر لیتے جو ہمیں ہمارے نا پسندیدہ محسوسات کے ہاتھوں زخم آلود ہونے سے بچاتی رہے؟




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Roomi's Avatar
      Join Date
      Jun 2015
      Posts
      333
      Threads
      12
      Thanks
      1
      Thanked 10 Times in 10 Posts
      Mentioned
      51 Post(s)
      Tagged
      633 Thread(s)
      Rep Power
      27

      Re: تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

      السلام علیکم
      بہت اچھی شیئرنگ کی ہے۔
      --------
      اصل مسئلہ ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں،حالات وقت کے ساتھ
      بدلتے رہتے ہیں اور پلٹا کھاتے رہتے ہیں، ہم اس تبدیلی کو قبول کرنے سے یکسر انکار کر
      دیتے ہیں اور یہ انکار ہمارے اندر بےچینی پیدا کردیتا ہے۔ اور پھر اس بے چینی کے سبب
      ہماری زندگی سے سکون نکل جاتا ہے۔

      حالات کو قبول کر لینے میں ہی انسان کی عافیت ہوتی ہے اور انسان اُسی وقت مقابلہ بھی
      کر سکتا ہے جب وہ ذہنی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ اور طاقت کے حصول کا یہی طریقہ ہے کہ
      بدترین سے بدترین کو قبول کر لیا جائے نا کہٰ اُس کے ساتھ زور آزمائی کی جائے۔





    3. #3
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      Re: تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

      zabardastyah sach hai kahtabdili to insan ke andar ati hai.bai'gham andar bolti hai to bolti rahe, doo kan kis liay hotay hain.ghar main izzat bachanay walay sara din bai'izzti karwatay hain.bai'gham ki awaz se murghay ki awaz karakht nahain ho sakti.yah paki pidi baat hai.yah san khush'tabi main likh gya hoon.sachi baat hai bohat hi achi sharing hai.Allah aap ko asanioon main rakhe


    4. #4
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 587 Times in 428 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      198

      Re: تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

      Thanks for Great sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

      Quote Originally Posted by Roomi View Post
      السلام علیکم
      بہت اچھی شیئرنگ کی ہے۔
      --------
      اصل مسئلہ ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں،حالات وقت کے ساتھ
      بدلتے رہتے ہیں اور پلٹا کھاتے رہتے ہیں، ہم اس تبدیلی کو قبول کرنے سے یکسر انکار کر
      دیتے ہیں اور یہ انکار ہمارے اندر بےچینی پیدا کردیتا ہے۔ اور پھر اس بے چینی کے سبب
      ہماری زندگی سے سکون نکل جاتا ہے۔

      حالات کو قبول کر لینے میں ہی انسان کی عافیت ہوتی ہے اور انسان اُسی وقت مقابلہ بھی
      کر سکتا ہے جب وہ ذہنی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ اور طاقت کے حصول کا یہی طریقہ ہے کہ
      بدترین سے بدترین کو قبول کر لیا جائے نا کہٰ اُس کے ساتھ زور آزمائی کی جائے۔

      وعلیکم السلام


      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      zabardastyah sach hai kahtabdili to insan ke andar ati hai.bai'gham andar bolti hai to bolti rahe, doo kan kis liay hotay hain.ghar main izzat bachanay walay sara din bai'izzti karwatay hain.bai'gham ki awaz se murghay ki awaz karakht nahain ho sakti.yah paki pidi baat hai.yah san khush'tabi main likh gya hoon.sachi baat hai bohat hi achi sharing hai.Allah aap ko asanioon main rakhe
      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Thanks for Great sharing




    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •